شاہ رخ خان ایک بار پھر انتہا پسند ہندوؤں کے نشانے پر
ممبئی،ستمبر- بالی ووڈ کنگ شاہ رخ خان ایک بار پھر انتہا پسند ہندوؤں کے نشانے پر آگئے ہیں ٹوئٹر انڈیا پر ’’بائیکاٹ شاہ رخ خان‘‘ کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہا ہے۔بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان مسلمان ہونے کی وجہ سے اکثر انتہا پسند ہندوؤں کے نشانے پر رہتے ہیں۔ حالانکہ بھارت میں کروڑوں لوگ کنگ خان سے بے حد محبت کرتے ہیں لیکن وہیں کچھ ایسے بھی انتہا پسند لوگ ہیں جو شاہ رخ خان سے صرف اس لیے نفرت کرتے ہیں کیونکہ وہ مسلم مذہب سے تعلق رکھتے ہیں۔ٹوئٹر انڈیا پر آج صبح سے ہی شاہ رخ خان کے خلاف نفرت انگیز مہم چل رہی ہے اور ’’بائیکاٹ شاہ رخ خان‘‘ کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کررہا ہے۔ایک ویب سائٹ کے مطابق یہ مہم ریاست ہریانہ کے بھارتی جنتا پارٹی کے اسٹیٹ انچارج آف انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ ارون یادو نے شاہ رخ خان اور ان کی فلموں کے خلاف ٹوئٹ کرکے شروع کی اور اس ٹوئٹ میں ’’بائیکاٹ شاہ رخ خان‘‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کیا۔ ارون یادو نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا میں شاہ رخ خان کی فلموں کا بائیکاٹ کرتا ہوں۔ٹوئٹر پر اس مہم نے اس وقت زور پکڑا جب شاہ رخ خان کی ایک پرانی ویڈیو گردش کرنے لگی جس میں وہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کی تعریف کرتے ہوئے پاکستانی ٹی ٹوئنٹی کھلاڑیوں کو دنیا کے بہترین کھلاڑی اور چیمپئنز کہہ رہے ہیں۔اس کے بعد کئی لوگوں نے اس ہیش ٹیگ کا حصہ بنتے ہوئے شاہ رخ خان کے خلاف ٹوئٹس کرنی شروع کردیں۔ ٹوئٹر پر ایک پرانی تصویر بھی وائرل ہورہی ہے جس میں شاہ رخ خان وزیراعظم پاکستان عمران خان کی طرف دیکھ رہے ہیں۔بی جے پی کے لیڈر ارون یادو نے شاہ رخ خان کے خلاف ایسی کئی ٹوئٹس اپنے اکاؤنٹ پر ری ٹوئٹ کرائیں اور کچھ ایسی ٹوئٹس بھی ری ٹوئٹ کرائیں جن میں شاہ رخ خان پاکستان کی طرفداری کررہے ہیں اور لوگوں سے کہنا شروع کردیا کہ شاہ رخ خان، سلمان خان اور عامر خان کا بائیکاٹ کریں۔اسی ٹرینڈ میں لوگ شاہ رخ خان کی آنے والی فلم’’پٹھان‘‘ پر بھی تنقید کرنے لگے اور لوگوں نے فلم کے نام پر اعتراض کرنا شروع کردیا کہ اگر یہ ایک اسپائے ایکشن مووی ہے تو فلم کا نام پٹھان کیوں ہے۔تاہم جہاں بائیکاٹ شاہ رخ خان کا ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر ٹرینڈ کررہا ہے وہیں کنگ خان کے چاہنے والے بھی میدان میں آئے اور اس ہیش ٹیگ کے تقریباً ایک گھنٹے بعد ’’وی لو شاہ رخ خان‘‘ کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرنے لگا۔ جس میں کنگ خان کے مداحوں نے ان کی اچھی باتیں شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ شاہ رخ خان صرف ایک اچھے اداکار ہی نہیں بلکہ اچھے انسان بھی ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی شاہ رخ خان مسلمان ہونے کی وجہ سے ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر رہ چکے ہیں۔ تقریباً دو سال قبل پلوامہ حملے کے بعد انتہا پسند ہندوؤں نے شاہ رخ خان پر 45 کروڑ روپے پاکستان بھجوانے کا الزام لگایا تھا۔