حکومت کوویڈ بے لاگ سے نمٹنے کیلئے پْرعزم ہے، ساجد جاوید
راچڈیل،فروری۔سیکرٹری صحت ساجد جاوید نے 12 بلین پاؤنڈز سالانہ کے فنڈز میں سے ایک بڑے منصوبے کی نقاب کشائی کرتے ہوئے ہاؤس آف کامنز میں خطاب میں کہا کہ حکومت کوویڈ بے لاگ سے نمٹنے کیلئے پوری طرح پْرعزم ہے اورصحت اور سماجی نگہداشت کا نظام موثر سے موثر بنانے کیلئے تمام اقدامات کو بروئے کار لایا جا رہا ہے تاہم طویل انتظار کی فہرستوں کی ڈیڈ لائن ختم کرنے کیلئے 2025تک جدوجہد جاری رہے گی، دو سال کی قطاروں کو ختم کرنے کے لیے جولائی 2022 آخری ہے جس کا حکومت نے وعدہ کیا تھا۔ سیکرٹری صحت ساجد جاوید نے تسلیم کیا کہ معمول کی دیکھ بھال کے لیے قطاریں مزید دو سال تک بڑھتی رہیں گی، رپورٹ میں تمام اہداف کی پیشگوئی کوویڈ کی کم سطح کو برقرار رکھنے پر کی گئی ہے، یعنی کسی اور سنگین وباء کی صورت میں انہیں ترک کیا جا سکتا ہے، اگلے تین سال میں بھرتی کے کوئی ٹھوس اہداف بھی نہیں ہیں،کینسر کے خلاف جنگ میں جانے کے وعدے کے باوجود مشتبہ مریضوں کی 28 دنوں میں تشخیص کرنے کا عزم 2019 میں مقرر کیا گیا تھا۔لیبر نے کہا کہ منصوبہ این ایچ ایس کو درپیش چیلنج کے پیمانے اور انتظار کی فہرستوں میں پھنسے لاکھوں لوگوں کو متاثر کرنے والے مصائب کے پیمانے سے کم ہے انہوں نے عملے کی کمی کو دور کرنے کے منصوبے کی کمی پر تنقید کی، اس دعوی پر کنزرویٹو کے سابق چیف وہپ مارک ہارپر کی طرف سے بھی تنقید کی گئی،سوسائٹی فار ایکیوٹ میڈیسن نے خبردار کیا کہ یہ پروگرام ناکام ہو جائے گا،لیکن این ایچ ایس رہنماؤں نے صحت کے کارکنوں کی خدمات کی تعریف کی ہے۔این ایچ ایس کنفیڈریشن کے چیف ایگزیکٹو میتھیو ٹیلر جو انگلینڈ میں ٹرسٹ کی نمائندگی کرتے ہیں، نے اشارہ دیا کہ ٹریڑری کے مطالبات کے باوجود ہیلتھ سروس مضبوطی سے کھڑی ہے، اعلان کردہ اہداف این ایچ ایس کے قائدین کی توقع کے مطابق تھے، 50سے زیادہ صفحات پر مشتمل بحالی کا منصوبہ اپریل 2023تک 18ماہ سے زیادہ کے انتظار کو ختم کرنے اور اگلے سال تک 65ہفتوں سے زیادہ انتظار کرنے کا وعدہ کرتا ہے، 2025 تک کوئی بھی سال سے زیادہ انتظار نہیں کرے گا۔تازہ ترین اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ کم از کم ایک سال سے تقریبا 3لاکھ سے زیادہ لوگ معمول کی کارروائیوں کیلئے قطاروں میں کھڑے ہیں جو کہ کوویڈ کے حملے سے پہلے 1600کے مقابلے میں تقریباً 200نا اضافہ ہے مجموعی طو رپر کولہے اور گھٹنے کے آپریشن یا موتیا کی سرجری کیلئے طویل ترین فہرست میں شامل مریض اپنی باری کے منتظر ہیں۔