ایان واٹمور کا استعفیٰ، چند لفظوں کی معذرت ناکافی ہے:مائیک ایتھرٹن
لندن ،اکتوبر۔ انگلش کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین ایان واٹمور نے بطور سول سرونٹ اورمختلف حکومتوں کے ساتھ وہ مشیر کے طور پر کام کرتے زندگی گذاری لیکن دورئہ پاکستان بغیر کسی وجہ کے منسوخ کرنے کا فیصلہ ان کے کیریئر کو داغدار کرگیا۔ دورہ پاکستان صرف دو میچوں پر مشتمل تھا لیکن جس عجلت میں منسوخ کیا گیا اس سے دنیا بھر میں انگلش بورڈ تنقید کا نشانہ بنا اور یہی وہ مرحلہ تھا جہاں واٹمور بورڈ ممبران کا اعتماد کھو بیٹھے۔ تنقید نے انہیں استعفے پر مجبور کردیا۔ سابق انگلش کپتان اور کمنٹیٹر ان کے استعفے پر بھی مطمئن نہیں۔ معروف اخبارکیلئے کالم میں انہوں نے لکھا کہ واٹمور کا فیصلہ بورڈ کی ’منافقانہ پالیسی‘ کا شاخسانہ اور دھوکے بازی تھا۔ گذشتہ سال وبا کے خطرات میں پاکستان ٹیم نے تین ماہ کا طویل دورہ کیا اور انگلش بورڈ کی مشکل حالات میں مدد کی تو انگلینڈ کو بھی پاکستان جانا چاہیے تھا لیکن واٹمور ’ہٹ دھرم، ضدی اور بیعقل‘ ہیں۔ استعفے میں تاخیر نے انگلش بورڈ کے وقار کو نقصان پہنچایا وہ محض چند الفاظ کی بے معنی معذرت سے پورا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے انگلش کرکٹ کو مغرور، کمزور اور منافقانہ طرز عمل کا حامل بنا دیا۔اس سے قبل ممتاز کمنٹیٹر مائیکل ہولڈنگ نے بھی دورہ پاکستان کی منسوخی کو مغرب کے غرور آمیز رویے سے تشبیہ دی تھی۔