انجری کے باعث شاہد آفریدی کا پی ایس ایل 7 چھوڑنے کا اعلان
لاہور،فروری۔انجری کے باعث شاہد آفریدی پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل 7) سے دستبردار ہو گئے ہیں۔ یہ اعلان شاید آفریدی نے یوٹیوب پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کیا ہے۔شاہد آفریدی اس مرتبہ پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر رہے تھے۔ یہ ان کی چوتھی پی ایس ایل ٹیم ہے۔ اس سے قبل وہ کراچی کنگز، پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کی طرف سے کھیل چکے ہیں۔شاہد آفریدی نے اپنے پیغام میں کہا کہ ‘یہ ویڈیو میرے فینز کے لیے ہے۔ میں ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ جس طرح میرے پورے کیریئر میں انھوں نے میری سپورٹ کی ہے۔ میرے فینز بالکل اسی طرح ہیں جس طرح میری فیملی میرے لیے اہم ہے۔”میں پی ایس ایل کو اچھے نوٹ پر ختم کرنے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن میری کمر کی انجری بہت پرانی ہے۔ میں پندرہ سولہ سال سے اسی انجری کے ساتھ کھیل رہا ہوں۔’شاہد آفریدی کے مطابق ‘وہ انجری اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ اس کی وجہ سے میرے گھٹنوں اور پاؤں کی انگلیوں تک بہت زیادہ درد ہوتا ہے۔’شاہد آفریدی نے اپنے ویڈیو پیغام میں لیگ سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے اپنے فینز کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا کہ وہ ان کی وجہ سے آخری پی ایس ایل کھیلنا چاہ رہے تھے۔ ان کے مطابق وہ دو تین ماہ میں بہتر ہو کر دوبارہ آئیں گے کیونکہ آگے کے پی ایل بھی ہے۔بی بی سی کے عبدالرشید شکور کے مطابق شاہد آفریدی کے بارے میں یہ بات بڑے وثوق سے کہی جا سکتی ہے کہ ان کی فین فالوئنگ جو کریئر کے آغاز میں تھی آج بھی اس میں کمی نہیں آئی اور آج بھی وہ شائقین میں پہلے کی طرح مقبول ہیں۔تاہم اس بات سے کوئی بھی انکار نہیں کرے گا کہ ان کی پرفارمنس میں اب واضح فرق آ چکا ہے اور عمر کے ساتھ ساتھ اب ان کے سٹروکس کی قوت اور وکٹ لینے کی صلاحیت میں کمی آ گئی ہے۔خیال رہے کہ اس بار شاہد آفریدی کووڈ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پہلے تین میچوں میں حصہ نہیں لے سکے تھے۔ان کی واپسی اسلام آباد یونائٹڈ کے خلاف میچ میں ہوئی لیکن اس میں وہ صرف چار رنز بنا پائے لیکن سب سے اہم بات یہ تھی کہ انھوں نے اپنے چار اوورز میں 67 رنز دے ڈالے جو پی ایس ایل کی تاریخ میں کسی بھی بولر کی سب سے مہنگی بولنگ ہے۔
ریٹائرمنٹ کے بارے میں تذبذب کا شکار:شاہد آفریدی نے سنہ 2010 میں ٹیسٹ کرکٹ سے اس وقت ریٹائرمنٹ لے لی تھی جب سپاٹ فکسنگ سکینڈل منظر عام پر آیا تھا جس میں سلمان بٹ، محمد آصف اور محمد عامر ملوث تھے۔آفریدی کی بین الاقوامی ون ڈے کرکٹ سنہ 2015 کے عالمی کپ کے ساتھ ہی اختتام کو پہنچی تھی تاہم وہ ایک سال بعد انڈیا میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کے کپتان تھے لیکن ٹیم چار میں سے صرف ایک میچ جیت پائی تھی۔موہالی میں اپنی ریٹائرمنٹ کے بارے میں سوال پر انھوں نے کہا تھا کہ وہ اس بارے میں فیصلہ نہیں کر پا رہے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ سنہ 2017 میں جب شاہد آفریدی ویسٹ انڈیز کے خلاف لارڈز میں انٹرنیشنل الیون کی قیادت کرتے ہوئے اپنا الوداعی ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلا تو انھیں کھلاڑیوں نے گارڈ آف آنر پیش کیا۔اس میچ کے موقع پر کمنٹیٹر ناصر حسین نے ان سے کرکٹ میں ممکنہ واپسی کے بارے میں پوچھا تو شاہد آفریدی کا جواب نفی میں تھا۔انھوں نے اپنی مخصوص مسکراہٹ کے ساتھ کہا کہ آپ انجری کے بعد میری حالت دیکھ ہی رہے ہیں۔ اس موقع پر ناصر حسین بھی اپنی ہنسی روک نہیں پائے تھے۔