اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ پہلے سرکاری دورے پر بحرین پہنچ گئے
منامہ،فروری۔اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ پیر کو بحرین کے سرکاری دورے پر منامہ پہنچ گئے ہیں۔ 2020ء میں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات معمول پرآنے کے بعد صہیونی وزیراعظم کا یہ پہلا دورہ ہے۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق نفتالی بینیٹ بحرینی ولی عہد اور وزیراعظم سلمان بن حمدآل خلیفہ سے ملاقات کریں گے اور ان سے’’خطے میں امن، ترقی اور خوشحالی کی اہمیت پر تبادلہ خیال کریں گے‘‘۔اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں رہ نما دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گے۔خاص طور پر سفارتی اور اقتصادی شعبوں میں ترقی اور ٹیکنالوجی اورایجادات پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کے فروغ پربات چیت کریں گے‘‘۔اسرائیلی وزیراعظم کے ترجمان اوفرجنڈیلمین نے اطلاع دی ہے کہ نفتالی بینیٹ دورے میں بحرین کے شاہ حمد بن عیسیٰ آل خلیفہ کے علاوہ خزانہ، خارجہ امور، صنعت اور مواصلات کے وزراء سے بھی ملاقات کریں گے۔اسرائیل اور بحرین نے رواں ماہ کے اوائل میں صہیونی وزیردفاع بینی گینزکے منامہ کے دورے کے موقع پر ایک دفاعی معاہدے پر دست خط کیے تھے۔نفتالی بینیٹ ایسے وقت میں منامہ کا یہ دورہ کررہے ہیں جب ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے ویانا میں بات چیت جاری ہے۔اسرائیل ایک سے زیادہ مرتبہ یہ کَہ چکا ہے کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق کسی بین الاقوامی معاہدے کا پابند نہیں ہوگا۔اس کا کہنا ہے کہ وہ وقتِ ضرورت ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے فوجی کارروائی کوبھی تیار ہے۔دوسری جانب ایران کا اصرار ہیکہ اس کا جوہری پروگرام صرف پْرامن مقاصد کے لیے ہے۔دریں اثناء اسرائیل نے بحرین کے ساتھ بڑھتی ہوئی دوطرفہ تجارت کی اطلاع دی ہے۔گذشتہ سال اس کا حجم 6.5 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔دونوں ملکوں کے درمیان براہ راست پروازیں بھی بحال ہوچکی ہیں۔