پرسوز دعائیہ کلمات سے پورا اسٹیڈیم آہ وفغاں سے گونج اُٹھا
مالیگاؤں ،فروری۔ مہاراشٹرا کے مالیگاوں شہر میں حجاب کی حمایت میں ہزاروں مسلم خواتین نے مظاہرہ کیا اور عزم کیا کہ تاعمر وہ حجاب کا استعمال کریگی۔ اس موقع پر منعقدہ دعائیہ مجلس اور پرسوز دعائیہ کلمات سے آٹھ ایکڑ پر مشتمل پورا اسٹیڈیم آہ وفغاں سے گونج اُٹھا ۔ اس موقع پر صرف مالیگاوں کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل نے ہی خطاب کیا اور کہا کہ اعلی ذات کے ہندوگھرانوں میں آج بھی پردے کی اہمیت برقرار ہے اور خواتین اور جوان لڑکیاں جب بڑی عمر اور مرتبے کے مردوں کے سامنے آتی ہیں تووہ چہرہ ڈھانک کر آتی ہیں ۔ ہندوستان کی تہذیب میں خواتین ولڑکیوں کی عزت کی حفاظت پر توجہ دی گئی ہے ۔ انہوں نے تاریخ کے حوالے سے بتایا کہ راون کی قید میں سیتا نے پردہ کیاتھا اس بات کا پتہ اس وقت چلا جب سیتا کے دیور لکشمن سے کہا گیا کہ آکر وہ اپنی بھابھی کی شناخت کریں تو لکشمن نے چہرے سے نہیں بلکہ پازیب اور پیر دیکھ کر اپنی بھابھی کی شناخت کی تھی ۔مفتی اسماعیل نےمزید کہا کہ حجاب خواتین کیلئے حفاظت کا ذریعہ ہے ۔ عصمت دری کے واقعات میں اضافے کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ لڑکیاں اور خواتین اپنا جسم چھپانے کیلئے کم سے کم کپڑے استعمال کرنے لگی ہیں اور عجب بات ہےکہ جسم کی حفاظت کیلئے نقاب استعمال کرنے پر فرقہ پرست طاقتیں واویلا مچارہی ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ شر پسندی کا جواب آئین کے دائرے میں رہ کر دیا جائےگا نیز لباس کے استعمال پر روک لگانے کیلئے شرپسندی کرنادستور ہند کی سراسر خلاف ورزی ہے ۔مفتی اسماعیل نے مزید کہا کہ جو لوگ پردے کی مخالفت کررہے ہیں وہ دراصل نسوانی تہذیب وعصمت کے مخالف ہیں ۔انتہائی جذباتی انداز میں انہوں نے کہا کہ کرناٹک کے کالج میں فرقہ پرستوں کے نرغے میں آئی بی بی مسکان کی جرات مندی کو اہل مالیگاءوں سلام عرض کرتے ہیں اور مسکان کی بہادری کی سراہنا کرتے ہیں ۔جمیعتہ علماء مالیگاءوں (ارشد مدنی)کے زیر اہتمام مالیگاءوں کے عزیز کلو اسٹڈیم میں منعقدہ اس تقریب میں پچیس ہزار سے زائد خواتین اور بچوں نے اپنی شرکت درج کروائی ۔ شریک خواتین اور بچوں کے ہاتھوں میں تختیاں تھی جس پر حجاب اور انصاف سے متعلق نعرے لکھے گئے تھے ۔ عزیز کلو اسٹےڈیم میں تاحد نگاہ خواتین اور طالبات کا جم غفیر موجود تھا ۔ اس دعائیہ مجلس میں مفتی اسماعیل قاسمی نے پرسوز دعا بھی فرمائی ۔ دعائیہ کلمات پر پورا اسٹےڈیم آہ وفغاں اور آمین کی صداءوں سے گونج اٹھا ۔ اخیر میں حلف نامہ پڑھا گیا جس میں پردے کی عظمت کو برقرار رکھنے کا عزم دہرایا گیا ۔ بہت ساری خواتین کے ہاتھوں میں ترنگے پرچم اور جمیعت کا جھنڈا بھی دیکھا گیا۔ مجلس کے اختتام پر ڈپٹی پولیس سپرٹنڑنٹ لتا دونڈے کو مطالباتی خط پیش کیا گیا۔ اس خط کے ذریعے وزیراعظم مودی اور کرناٹک گورنمنٹ سے مطالبہ کیاگیا کہ نقاب اور مسلم طالبات کی مخالفت کرنے والوں کو سخت سزائیں دی جائیں ۔ امن وامان کی بربادی کے مرتکبین کو تلاش کیاجائے اور قانون کے ذریعے انہیں سبق سکھایا جائے کیونکہ فرقہ وارانہ صورتحال کو خراب کرنے والے عناصر دراصل ملک کی ہمہ جہت ترقی کے دشمن ہیں ۔