پلوامہ اور چرار شریف میں جیش کمانڈر سمیت 5 جنگجو ہلاک : آئی جی کشمیر
سری نگر، جنوری ۔ پلوامہ اور چرار شریف میں رات بھر جاری رہنے والی جھڑپوں میں جیش کمانڈر سمیت 5 جنگجو ہلاک ہوئے ہیں ۔پولیس ذرائع نے یو این آئی اردوکو بتایا کہ حفاظتی عملے کو یہ اطلاع موصول ہوئی کہ ملی ٹینٹ جنوبی ضلع پلوامہ کے نائرہ گاوں اور وسطی ضلع بڈگام کے چرار شریف علاقے میں چھپے بیٹھے ہیں تو پولیس اور سیکورٹی فورسز نے مشترکہ طورپر فوراً ان علاقوں کو محاصرے میں لے لیا اور اُنہیں ڈھونڈ نکالنے کے لئے کارروائی شروع کی۔انہوں نے کہاکہ فرار ہونے کے تمام راستے مسدود پا کر ملی ٹینٹوں نے حفاظتی عملے پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی ، چنانچہ سلامتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز اور اس طرح سے طرفین کے مابین جھڑپ شروع ہوئی۔پولیس ذرائع کے مطابق نائرہ پلوامہ اور چرار شریف میں رات بھر جاری رہنے والی جھڑپوں میں جیش کمانڈر سمیت 5 جنگجو مارے گئے۔اُن کے مطابق تصادم کی جگہ مہلوک ملی ٹینٹوں کی نعشیں برآمد کرکے اُن کے قبضے سے اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد برآمد کرکے ضبط کیا گیا۔دریں اثنا آئی جی کشمیر وجے کمار نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے 12گھنٹوں کے دوران سیکورٹی فورسز کے ساتھ تصادم آرائیوں میں لشکر طیبہ اور جیش سے وابستہ 5 ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ نائرہ پلوامہ میں جیش کا انتہائی مطلوب کمانڈر زاہد وانی اور پاکستانی جنگجو کو مار گرایا گیا ۔اُن کے مطابق جیش کمانڈر زاہد وانی کی ہلاکت سیکورٹی فورسز کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے کیونکہ وہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کو متعدد کیسوں میں انتہائی مطلوب تھا۔آئی جی کشمیر کے مطابق پاکستانی جنگجو کی شناخت کفیل عرف چھوٹو کے بطور ہوئی ہے۔انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر رینج کا کہنا ہے کہ کفیل نامی پاکستانی ملی ٹینٹ سال 2020 سے پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں سرگرم تھا ۔انہوں نے بتایا کہ ان دو جھڑپوں میں مارے گئے مزید تین ملی ٹینٹوں کی شناخت اورا ُن کی تنظیمی وابستگی کے بارے میں جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے۔علاوہ ازیں پولیس نے عوام سے پر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک اسے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔