دلیپ گھوش سیاسی جوکر ہیں :بابل سپریہ
کلکتہ، جنوری۔سابق مرکزی وزیر اور ترنمول کانگریس کے لیڈربابل سپریا نے دلیپ گھوش کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہندوستانی سیاست میں کسی جوکر سے کم نہیں ہے۔جمعرات کو دلیپ نے وزیر اعلیٰ کی طرف سے اپوزیشن لیڈروں کو فش فرائز کھلائے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے بابل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ’’بابل پھنس گیا تھا‘‘بابل نے جمعہ کو دلیپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا جب وہ مرکزی وزیر تھے تو اس وقت ممتا بنرجی سے بحیثیت وزیر اعلیٰ ملاقات کی تھی۔مرکزی وزیر اور بنگاؤں کے ایم پی شانتانو ٹھاکرنے بی جے پی کی حالیہ بغاوت کو ایک نئی جہت دی ہے۔ ریاستی قیادت سے ناراض لوگوں کے لیے کئی دعوتوں کا اہتمام کیا ہے۔ جمعرات کو، دلیپ نے کہاکہ شانتانو ٹھاکر پکنک منا رہا ہیں۔کل میں نے بھی پکنک منائی تھی۔ ہر کوئی پکنک منا رہا ہے۔ سب پکنک پر اکٹھے ہوتے ہیں۔’’ پکنک ڈپلومیسی‘‘۔دیدی نے فش فرائی ڈپلومیسی شروع کی توبابل پھنس گیا ہے۔ بابل سپریہ نے 2015 میں کلکتہ میں ایک پروگرام کے اختتام پر ممتا کی گاڑی میں سوار ہو گئے تھے۔ اس کے بعد وکٹوریہ کے سامنے بابل سپریہ کو جھال موڑی کھلایا تھا۔بابل نے جمعہ کو لگاتار تین ٹوئیٹس کرتے ہوئے لکھا تھا کہ وزیراعظم نے مجھے طویل عرصے سے معطل ایسٹ ویسٹ میٹرو پروجیکٹ پر کام کو تیز کرنے کی ذمہ داری دی تھی۔اس لئے میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کی مدد کےلئے ملاقات کی تھی۔ان کی مد د کے بغیر میٹرو پروجیکٹ کےلئے زمین نہیں لی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بنگا ل کے مفادات کےلئے کسی سے بھی ملاقات کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں جب میں تھا اس وقت بھی دلیپ گھوش مجھے گھیرنے کی کوشش کرتے تھے۔دلیپ گھوش کی تنقید کرتے ہوئے بابل نے لکھا ہے کہ ’’یہ سوچ کر تکلیف ہوتی ہے کہ سیاست میں مجھ سے چھوٹا ایک بوڑھا آدمی یہ جانتے ہوئے کہ میں نے جو کچھ کیا وہ ایسٹ ویسٹ میٹرو کے لئے تھا۔ ایسے شخص کے لیے بی جے پی کے آل انڈیا نائب صدر کے عہدے پر فائز ہونا شرمناک ہے۔