اترکاشی میں کچرا ٹھکانے لگانے کے پلانٹ کو ہائی کورٹ سے گرین سگنل ملا
نینی تال، اپریل ۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے اترکاشی میں کچرے کو ٹھکانے لگانے کے لیے ڈسپوزل فیسلٹی قائم کرنے کو ہری جھنڈی دے دی ہے۔ عدالت نے کہا کہ قواعد کے مطابق ڈسپوزل کی سہولت بنائیں۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے پی آئی ایل کو مکمل طور پر نمٹا دیا۔اترکاشی کے رہنے والے دنیش چندر اونیال کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت چیف جسٹس وپن سنگھی کی قیادت والی ڈبل بنچ میں ہوئی۔ درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا کہ مقامی بلدیہ کی جانب سے بارہاٹ میں کچرا ڈمپنگ زون قائم کیا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے قریبی ندیاں، مندر اور اسکول متاثر ہو رہے ہیں۔ اس کے ساتھ اسے بنانے میں قواعد کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔دوسری جانب بلدیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ کچرا ڈمپنگ زون نہیں بنایا جا رہا۔ ٹھکانے لگانے کی سہولت (کچرے کو ٹھکانے لگانے) پلانٹ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ رولز 2016 کے تحت تیار کیا جا رہا ہے۔ اسے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی)، ضلعی انتظامیہ اور میونسپلٹی کے تعاون سے بنایا جا رہا ہے۔اس پلانٹ میں فضلہ کو الگ کیا جا سکے گا۔ اس کے بعد اسے ختم کیا جا سکے گا۔ یہی بات حکومت نے اپنے حلف نامے میں کہی۔آخر میں عدالت نے درخواست گزار سے پوچھا کہ پلانٹ لگانے میں کن اصولوں کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ درخواست گزار کے پاس اس کا کوئی ٹھوس جواب نہیں تھا۔آخر کار طویل سماعت کے بعد عدالت نے میونسپلٹی کو کچرے کو ٹھکانے لگانے کی سہولت (ڈسپوزل فیسلٹی) قائم کرنے کی اجازت دے دی۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے پی آئی ایل کو مکمل طور پر نمٹا دیا۔