پنچایت انتخابات کی تاریخ کے اعلان پر عبوری روک میں توسیع
کلکتہ، مارچ۔کلکتہ ہائی کورٹ نے پنچایت انتخابات کے اعلان پر عبوری روک میں توسیع کردی ہے۔پنچایت انتخابات کی تاریخ کا اعلان 9مارچ تک نہیں کیا جاسکتا ہے۔چیف جسٹس پرکاش سریواستو اور جسٹس راجرشی بھردواج کی ڈویژن بنچ نے آج اعلان کیا۔ہائی کورٹ نے قبل ازیں ریاست میں آئندہ پنچایتی انتخابات کے لیے نوٹیفکیشن جاری کرنے پر عبوری روک لگا دی تھی۔ چیف جسٹس اور جسٹس بھاردواج کی ڈویژن بنچ نے ہدایت دی کہ ریاستی الیکشن کمیشن کیس کی اگلی سماعت تک نوٹیفکیشن کی تاریخ کا اعلان نہیں کر سکتا۔ عدالت نے یہ حکم اپوزیشن لیڈر شوبھندوادھیکاری کی طرف سے دائر مفاد عامہ کے مقدمہ کی سماعت کے دوران دیا۔گزشتہ دسمبر میں، ریاستی اپوزیشن لیڈر شوبھند وادھیکاری نے کلکتہ ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی عرضی دائر کی تھی جس میں پنچایت انتخابات کو پرامن طریقے سے مکمل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ 2013 میں مرکزی فورسز کی نگرانی میں پرامن پنچایت انتخابات اور 2018 میں پنچایت انتخابات میں مرکزی فورسز کی نگرانی کے بغیر ؎؎تشدد کا حوالہ دیتے ہوئے شوبھندو نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ آنے والے پنچایتی انتخابات میں مرکزی فورسیس کی تعینات اورایک ریٹائرڈ جج کی نگرانی میں کرانے کی بھی درخواست کی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پرکاش شریواستو اور جسٹس راجرشی بھردواج کی ڈویژن بنچ کے سامنے جب یہ عرضی آئی تو ریاستی الیکشن کمیشن نے شوبھندوکی طرف سے لائی گئی تحریک کی مخالفت کی۔ انہوں نے عدالت سے یہ بھی کہا کہ اب پنچایت انتخابات پر عبوری روک نہ دی جائے۔ کمیشن کی اس دلیل پر سوال کرنے کے لیے شوبھندو کی جانب سے کوئی وکیل عدالت میں موجود نہیں تھا۔ عدالت میں بتایا گیا کہ شوبھندو کے وکیل بیمار ہیں۔ اس لیے سماعت میں شرکت نہ کر سکے۔ جس کے بعد سماعت ملتوی کر دی گئی۔