ناگالینڈ پولس نے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا
کوہیما، فروری ۔ ناگالینڈ کی 14ویں قانون ساز اسمبلی کے لیے انتخابی مہم ہفتہ کی شام 4 بجے ختم ہونے والی ہے۔ناگالینڈ پولیس نے پرامن اسمبلی انتخابات کو یقینی بنانے کے لیے ریاست بھر میں الیکشن ڈیوٹی پر مامور تمام سیکورٹی اہلکاروں کو حکم دیا ہے کہ وہ شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کریں۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اگلے پیر کو پوری ریاست میں پرامن انتخاب کرانے کے لئے سی آر پی ایف، بی ایس ایف، سی آئی ایس ایف، ایس ایس بی، آر پی ایف اور کچھ دیگر ریاستوں کے پولیس دستوں کے ساتھ مختلف مرکزی پولیس تنظیموں کی 305 پیرا ملٹری کمپنیوں کو ریاست میں تعینات کیا گیا ہے۔ ان میں چھتیس گڑھ، مہاراشٹر، اتر پردیش، پنجاب، جھارکھنڈ، میزورم، راجستھان اور سکم کے سیکورٹی دستے شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ ووکھا، موکوکچنگ اور جونہیبوتو اضلاع سمیت تشدد سے متاثرہ اضلاع میں سنٹرل آرمڈ پولیس فورس (سی اے پی ایف) کی 29 کمپنیاں، ناگالینڈ آرمڈ پولیس (این اے پی) کی تین کمپنیاں اور چھ انڈین ریزرو بٹالین تعینات کی گئی ہیںدریں اثنا، ذرائع نے بتایا کہ دیما پور ضلع کے دھنساریپار سب ڈویژن میں دو امیدواروں کے حامیوں کے درمیان تشدد کی بھی اطلاع ہے۔ اس کے بعد دیماپورپولس کمشنر نے ایک حکم نامہ جاری کیا جس میں مہلک ہتھیاروں اور آتشیں اسلحے کے ساتھ پانچ سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے پر پابندی لگائی گئی۔ دھنساری پار سب ڈویژن میں لاٹھی، خنجر، چاقو، لاٹھی، نیزہ، غلیل یا دیگر خطرناک اشیاء پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ یہ حکم اس خدشے کے پیش نظر جاری کیا گیا ہے کہ دھنساریپار سب ڈویژن میں سماج دشمن عناصر کی نقل و حرکت یا موجودگی کے نتیجے میں امن خراب ہوسکتا ہے، امن و امان کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے یا انسانی جان و مال کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے جس سے آزادانہ اور منصفانہ انتخابی عمل کے آپریشن میں رکاوٹ پیدا ہو سکتی ہے۔