انوبرتا منڈل کو دہلی لے جانے کی کوشش ناکام
بنگال پولس نے دیگر معاملے میں گرفتار کرلیا
کلکتہ,دسمبر۔مرکزی جانچ ایجنسی ای ڈی کی کوئلہ اسمگلنگ معاملے میں گرفتار انوبرتا منڈل کودہلی لے جانے کی کوشش ناکام ہوگئی،۔ترنمول کانگریس کے ایک ورکر شیو کمار منڈل کی شکایت پر درج ایف آئی آر کی بنیاد پر بنگال پولس نے انوبرتا منڈل کو اپنی حراست میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب ترنمو ل کانگریس نے پارٹی کے ضلع صدر کے خلاف پولیس شکایت درج کرانے پر شیو کمار منڈل کو پارٹی سے نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ترنمول بیربھوم ضلع کے نائب صدر مالے مکوپادھیائے نے کہا کہ منڈل کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔دوسری جانب اپوزیشن کا الزام ہے کہ یہ سارے واقعات منصوبے بند سازش کے تحت کئے گئے ہیں اور اس کا مقصد انوبرتا منڈل کو روکنا ہے۔شیو ٹھاکر کی شکایت کی بنیاد پر پولیس نے آج انہیں حراست میں لے لیا ہے۔ بیر بھوم ترنمول کانگریس ضلع صدر سات دن تک پولیس حراست میں دبراج پور تھانے میں رہیں گے۔ کیوں کہ اس وقت وہ پولس کی حراست میں ہے اس لئے انہیں ای ڈی دہلی نہیں لے جاسکتی ہے۔بیر بھوم ترنمول کے نائب صدر مالے مکوپادھیائے نے کہا، ”مجھے نہیں لگتا کہ وہ کارکن جو ضلع صدر پر قتل کی کوشش کا الزام لگا سکتا ہے وہ ہماری پارٹی سے ہے۔ یہ بی جے پی کی سازش ہو سکتی ہے۔ بی جے پی طویل عرصے سے یہ کوشش کر رہی ہے۔2013 میں یہ شیو ٹھاکر منڈل دبراج پور کے بالیجوڑی گاؤں پنچایت کا سربراہ منتخب ہوا۔ انوبرتا منڈل سے ان کا گہرا تعلق تھا۔بعد میں دونوں کے درمیان تعلقات خراب ہوگئے۔ترنمول کانگریس نے ان کے خلاف عدم اعتماد لاکر پردھان کے عہدہ سے ہٹادیا۔اگلے انتخاب میں ان کی سیٹ ریزرو ہوگئی اور انہیں دوسری جگہ سے ٹکٹ نہیں دیاگیاشیو ٹھاکر کی شکایت تھی کہ 2021 کے اسمبلی الیکشن کے دوران انوبرتا منڈل نے انہیں بری طرح پیٹا تھا۔ ترنمول کانگریس لیڈر انوبرتا منڈل نے انہیں مارنے کی کوشش بھی کی۔ انوبرتا منڈل نے عدم اعتماد کا الزام لگاتے ہوئے انہیں پنچایت پردھان کے عہدے سے ہٹا دیا۔ لیکن چھ ماہ کے اندر شیوٹھاکر دوبارہ پنچایت سربراہ بن گئے۔ یہ کیسے ممکن ہے؟یہ سوال بھی اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ لیکن ذرائع کے مطابق انوبرت منڈل نے شیو ٹھاکر کو کچھ نہیں کہا۔ اتنے عرصے کے بعد پرانے جھگڑے کو کیوں بھڑکا دیا؟ جواب میں شیو ٹھاکر نے کہاکہ اب وہ جیل میں ہے۔ اس موقع پر میں نے ہمت کی اور دبراج پور تھانے پہنچ کر شکایت درج کرائی۔ میں چاہتا ہوں کہ اسے سخت سے سخت سزا دی جائے۔