میگھالیہ میں موبائل انٹرنیٹ خدمات پر پابندی بڑھا دی گئی
شیلانگ، نومبر ۔ میگھالیہ حکومت نے ریاست کے مشرقی سات اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ خدمات پر عائد پابندی کو ہفتہ کی صبح 10:30 بجے سے 48 گھنٹوں کے لیے بڑھا دیا ہے۔ حکومت نے یہ پابندی گزشتہ جمعرات کو لگائی تھی۔ایک اہلکار نے ایک بیان میں بتایاکہ ’’یہ فیصلہ امن و قانون اور نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔‘‘واضح رہے کہ 22 نومبر کو مغربی جینتیا ہلز ضلع کے موکروہ گاؤں میں آسام پولیس کی فائرنگ میں میگھالیہ کے پانچ افراد اور آسام کے ایک فارسٹ گارڈ کی موت ہو گئی تھی۔ریاست کے پرنسپل ہوم سکریٹری شکیل پی احمد نے کہا کہ پیر کی صبح 10:30 بجے تک ریاست کے سات اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ سروس پر پابندی رہے گی، جس میں ان اضلاع میں مغربی جینتیا ہلز، ایسٹ جینتیا ہلز، ایسٹ کھاسی ہلز، ری بھوئی، مشرقی مغربی خاصی پہاڑیاں، مغربی خاصی پہاڑیاں اور جنوب مغربی خاصی پہاڑی ہیں۔‘‘ساتوں اضلاع میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے انٹرنیٹ سروس کی پابندیوں میں لگاتار دوسری بار توسیع کی گئی ہے۔مسٹر احمد نے کہا کہ "شہریوں پر حملوں، آتش زنی اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ایسٹ خاسی ہلز اور ریاست کے دیگر اضلاع میں پولیس ہیڈ کوارٹر سے موصول ہوئی ہیں۔”