بیسویں صدی کی غلطیوں کی اصلاح کررہا ہے 21ویں صدی کا ہندوستان:مودی
علی گڑھ:ستمبر,وزیر اعظم نریندر مودی نے مغربی اترپردیش میں انتخابی بگل پھونکتے ہوئے کانگریس پر آج تنقید کیا کہ اس نے اپنی لگن اور قربانیوں سے ملک کو نئی سمت دینے والے راجا مہندر پرتاپ سنگھ جیسے قومی ہیرو سے ملک کی اگلی نسلوں کو روشناس نہیں کرایا اور 20ویں صدی کی ان غلطیوں کا 21ویں صدی کا ہندوستان اصلاح کررہا ہے۔علی گڑھ میں ڈیفنس کوریڈو اور راجا مہندر پرتاپ سنگھ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد مسٹر مودی نے اپنے خطاب میں نوجوانوں کو راجامہندر پرتاپ سنگھ کے کردار سے ترغیب لینے کی اپیل کی اور کہا کہ ’ ہندوستان کی تاریخ ایسے قومی ہیروں کی کہانیوں سےبھر ی پڑی ہے جنہوں نے اپنی محنت و قربانیوں سے ملک کو نیا سمت دیا۔ ایسے کتنے ہی عظیم شخصیات نے سب کچھ قربان کردیا لیکن ملک کی بدقسمتی رہی ہے کہ ایسے قومی ہیرووں سے ملک کی آنے والی نسلوں کو روشناس نہیں کرایا گیا۔وزیر اعظم نے کہا۔ان کی کہانیاں جاننے سے نسلیں محروم رہ گئیں۔20ویں صدر ان غلطیوں کو 21ویں صدی کا ہندوستان صحیح کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاراجا سہیل دیو، چھوٹورام یا راجا مہندر پرتاپ سنگھ ہوں ملک کی ترقی کے لئے ان کے کردار کو آگے لانے کی ایماندارانہ کوشش ہورہی ہے۔مسٹر مودی نے راجا مہندرپرتاپ سنگھ کے ہندوستان کے روشن مستقبل کی خاطر تعلیم کے شعبے میں کردار کا زکر کیا اور کہا کہ یہ ان کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں اس یونیورسٹی کے سنگ بنیاد کا موقع ملا۔یہ یونیورسٹی 21ویں صدی کے ہندوستان میں تعلیم اور ہنرمندی کی توقعات کے مطابق دفاعی مطالعہ، دفاعی پروڈکشن کی ٹیکنالوجی، اس علاقے میں کام کرنے والے ہنرمندافرادی قوت تیار کرے گا۔ یہاں تعلیم اور ہنرمندی مقامی زبان میں دینے پر طاقت دیا جائےگا۔اپنے تالا کاروبار کی وجہ سے مشہور علی گڑھ میں دفاعی پروڈکشن گلیارے کے سنگ بنیاد کے موقع پر وزیر اعظم نے گھروں اور دوکانوں کی سیکورتی میں کردار ادا کرنے والا علی گڑھ اب ملک کی سرحدوں کی سیکورتی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ یہاں سینکڑوں کروڑ روپئے کے سرمایہ کاری سے ڈیڑھ درجن سے زیادہ کمپنیاں آرہی ہیں جو چھوٹے ہتھیار، ڈرون، ائیرواسپیس میٹل کمپونینٹ، اینٹی ڈرون نظام اور دیگر دفاعی آلات بنائیں گی۔مغربی اترپردیش کی سیاسی نبض پر ہاتھ رکھتے ہوئے مسٹر مودی نے تقریبا پانچ سال پہلے ہوئے فسادات کی یاد دلائی اور کہا کہ ایک وقت ایسا ماحول تھا جب لوگوں کو آبائی گھر چھوڑ کر بھاگنا پڑا تھا۔ آج اترپردیش میں کوئی بھی مجرم ایسا کرنے سے پہلے سو بار سوچتا ہے۔ انہوں نے یوگی حکومت کے نظم ونسق کی تعریف کرتےہوئےکہا کہ ایک وقت یہاں انتظامیہ و حکومت غنڈوں کی من مرضی سے چلتا تھا لیکن آج غنڈے اور مافیاں سلاکھوں کے پیچھے ہیں۔وزیر اعظم نے کسانوں کے لئے مرکزی اور اترپردیش کی یوگی حکومت کے کاموں کو شمار کرایا اور کہا کہ ان کی حکومت ملک کے 80فیصدی سے زیادہ کم جوت والے کسانو ں کے سلسلے میں سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کے تشویشات سے کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت غریبوں اور چھوٹے کسانوں کے استحکام کے لئے پر عزم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کووڈ بحران میں غریبوں کو بھوک سے بچانے کے لئے ہندوستان نے جو کام کیا ہے ویسے کام دنیا کے تمام بڑے ممالک بھی نہیں کر پائے۔
مسٹر مودی نے اترپردیش صنعتی اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کا اعتماد دلاتے ہوئے کہا کہ مرکز اور اترپردیش میں ڈبل انجن کی حکومت ڈبل فائدے کے لئے تیزی سے کام کررہی ہے۔ اور کبھی راہ کا روڑا مانے جانے والا اترپردیش میں ترقی کا رہنما بن گیا ہے۔ انہوں نے ملک میں خود کفالت کی رفتار کو اس یونیورسٹی سے طاقت ملے گی۔ملک میں دفاعی کاروبار کو بڑھاوا دینے کے ان کی حکومت کی کوششوں کا ذکر کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ جدید گرینیڈ،رائفل،لڑاکے طیارے، ڈرون، وغیرہ ہتھیار اب ہندوستان میں بنانے کی مہم شروع ہے۔ ہندوستان دنیا کے سب سے بڑے دفاعی درآمد کنندگان کی شبیہ سے نکل کر دنیا کے اہم دفاعی برآمدکنندہ کی پہچان بنانے کے عزم کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے۔ ہندوستان کی اس پہچان کا مرکز اترپردیش بننے والا ہے۔وزیر اعظم نے یہ بھی واضح کیا کہ نیا راجا مہندر پرتاپ سنگھ یونیورسٹی ڈیفنس کاریڈور میں افرادی قوت کو دستیاب کرانے والا ایک اہم تعلیمی ادارہ ہوگا جس میں دفاعی مطالعہ،دفاعی پروڈکشن ٹیکنالوجی کا خاص طور پرپڑھانا اور ٹریننگ کا انتظام ہوگا۔ انہوں نے علی گڑھ میں چھوٹے ہتھیار، ڈرون، ائیرواسپیس میٹل کمپوننٹ، اینٹی ڈرون نظام اور دیگر دفاعی آلات کی پرودکشن کی تیاری کی جانکاری دیتے ہوئے کہا کہا س سے علی گڑھ اور آس پاس کے علاقے کو نئی شناخت ملے گی۔مسٹر مودی نے ایک ضلع ایک پروڈکٹ کا ذکر کیا اور کہا کہ اسکیم سے اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے ذریعہ سے چھوٹے، درمیانے اور کافی چھوٹے کاروباریوں کو بڑھاوا مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا’آج اترپردیش ملک اور دنیا کے ہر چھوٹی بڑی سرمایہ کاری کے لئے بہت پرکشش مقام بنتا جارہا ہے ۔ یہ تب ہوتا ہےجب سرمیہ کاری کے لئے ضروری ماحول بنتا ہے۔ ضروری سہولیات ملتی ہیں۔ آج اترپردیش، ڈبل انجن حکومت کے دوہرے فائدے کا ایک بہت بڑا مثال بن گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج اترپردیش کا ذکر بڑے بنیادی ڈھانچہ پروجکٹ اور بڑے فیصلوں کے لئے ہوتا ہے۔ مغربی اترپردیش میں صنعتی ٹاون شپ، ملٹی ماڈل لاجسٹک ہب، جیور بین الاقوامی ائیر پورٹ، میٹرو،ایکسپریس ہائی وےو غیرہ ہزاروں کروڑ روپئے کے سرمایہ کارسی سے بن رہے ہیں۔