مرکزی حکومت جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کرانے سے کترا رہی ہے: فاروق عبداللہ
جموں، اکتوبر۔جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ نئی دلی میں براجمان حکمران جماعت جموں وکشمیر میں اس لئے اسمبلی انتخابات کرانے سے کترا رہی ہے کیونکہ انہیں معلوم ہے کہ اگر اُن کی حکومت نہیں بنی تو یہاں کی اسمبلی اُس صدارتی حکمنامے کو غیر آئینی قرار دے گی جس کے ذریعے5 اگست2019 کو جموں وکشمیرکی خصوصی پوزیشن چھین لی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران جماعت نے جموں وکشمیر میں اپنی جیت کو یقینی بنانے کے لئے اسمبلی نشستوں کی من پسند حدبندی کی، اسمبلی سیٹوں کی ہیراپھیری کی اور موقعہ پرست لوگوں کو زرکثیر دے کر خرید لیا جو یہاں ان کا پروپیگنڈا چلا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود بھی انہیں یہاں جیت ملتی دکھائی نہیں دے رہی ہے۔ اس لئے اب حکمرانوں نے یہاں غیر مقامی لوگوں کو اسمبلی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا حق دیا ہے اور اس سازش کا مقابلہ کرنا یہاں کے تمام پشتینی باشندوں کی ذمہ داری بنتی ہے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے خطہ چناب کے ضلع کشتواڑ کا 4روزہ دورہ سمیٹتے ہوئے وڑون میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنے خطاب کے دوران لوگوں خصوصاً نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ ووٹر فہرستوں میں اپنا نام درج کرائیں اور تمام لوازمات کو پورا کریں۔ انہوں نے کہاکہ ووٹ پرچی کے ذریعے ہی ہم اپنے حقوق کی بحالی کیلئے جدوجہد کرسکتے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ ہم ووٹر فہرستوں میں اپنا نام درج کرائیں اور جب الیکشن کا بگل بجے تو اس روز کھڑے ہوجائیں اور اگر سامنے توپیں بھی ہوں تو پیچھے نہ ہٹیں کیوں زندگی اور موت اللہ کے ہاتھ ہوتی ہے اور جب تک اُس کی مرضی نہیں ہوگی اُس وقت تک آپ کو کوئی نقصان نہیںپہنچا سکتا ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے لوگوں کو موقعہ پرست عناصر سے ہوشیار کرتے ہوئے کہا کہ بہت سارے لوگ آپ کے پاس مختلف لبادے پہن کر آئیں گے، جو آپ کو سبز باغ دکھائیں گے اور آپ کا ایمان پیسوں سے خریدنے کی کوشش کریں گے لیکن آپ کو اس دوران عزم اور استقلال کا مظاہرہ کرنا ہے اور دشمنوںکی تمام چالوں سے ہوشیار رہنا ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ 4روزہ دورے کے دوران درجنوں علاقوں میں گئے اور وہاں لوگوں کیساتھ بات چیت کی اور اُنکے مسائل اور مشکلات سے آگہی حاصل کی۔