بہت سی ریاستیں حکمرانی کے دراوڑ ماڈل کو اپنانے کی خواہشمند ہیں: اسٹالن
چنئی، ستمبر۔ تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے اتوار کو کہا کہ پورے ملک کی دیگر ریاستیں حکمرانی کے دراوڑ ماڈل کو اپنانے کی خواہش ظاہر کر رہی ہیں۔سماجی انصاف پر تیسرے بین الاقوامی انسانی ہمدردی کے اجلاس سے ورچول خطاب کرتے ہوئے مسٹر اسٹالن نے کہا کہ دیگر ریاستوں کی حکمران حکومتیں بھی اپنی اپنی ریاستوں میں حکمرانی کے دراوڑ ماڈل کو سمجھنا اور نافذ کرنا چاہتی ہیں۔ اس ماڈل کو اپنانے سے ریاست تمل ناڈو نے پچھلے پچاس سالوں میں جو کامیابیاں حاصل کی ہیں ان کو عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔سماجی انصاف کو انسانیت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سماجی انصاف کا تصور انسانیت کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا تھا اور اس انسانی سماجی انصاف کے اجلاس میں شرکت کے لیے سماجی انصاف کی بنیاد سے جنم لیا ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ تمل ناڈو میں حکمراں ڈی ایم کے حکومت ہر جگہ سماجی انصاف کا تصور قائم کرنے میں کامیاب رہی ہے۔ سماجی مساوات پر مبنی کئی اسکیمیں اس حکومت نے شروع کی ہیں۔ ڈی ایم کے پارٹی کی بنیاد سماجی انصاف، مساوات، عزت نفس، لسانی ہم آہنگی، فرقہ وارانہ حقوق اور ریاست کی خود مختاری کے نظریات ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری ترقی انہی بنیادوں پر ہونی چاہئے۔ صنعتی ترقی، سماجی تبدیلی، تعلیم میں بہتری وغیرہ ایسے مسائل ہیں جن سے سب کو فائدہ اٹھانا چاہیے۔مسٹر اسٹالن نے کہا کہ ریزرویشن پالیسی، دو لسانی پالیسی، تمل زبان کی ترقی، انفراسٹرکچر، زراعت پر توجہ، سماجی ترقی کے لیے گزشتہ 50 برسوں سے لڑی جا رہی مسلسل لڑائی کی وجہ سے آج ریاست میں یہ بے مثال ترقی دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترقی میں سماجی اور اقتصادی دونوں پہلو شامل ہونے چاہئیں۔