ہبلی کی عیدگاہ میں گنیشوتسو منایا گیا

ہبلی اگست۔کرناٹک ہائی کورٹ کی دھارواڑ بنچ کا فیصلہ آنے کے چند گھنٹے بعد بدھ کو یہاں کے عیدگاہ گراؤنڈ میں سخت سیکورٹی کے درمیان گنیش چترتھی منائی گئی۔عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیشوتسو منانے کا مسئلہ اٹھانے والے شری رام رام سینا کے سربراہ پرمود متالک نے یہاں پوجا اور ویدک منتر کے درمیان بھگوان گنیش کی مورتی نصب کی۔ متالک نے گنیش پنڈال میں نامہ نگاروں سے کہا، "یہ نہ صرف ہبلی-دھارواڑ کے لوگوں کے لیے بلکہ پورے شمالی کرناٹک کے لیے خوشی کی بات ہے، کیونکہ کچھ شرارتی لوگوں نے رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوشش کی، لیکن ہم کامیاب رہے۔” انہوں نے کہا کہ یہ ایک تاریخی دن ہے کیونکہ یہ ہندو برادری کی دیرینہ خواہش تھی کہ گنیش چترتھی عیدگاہ کے میدان میں منائی جائے۔فرقہ وارانہ بدامنی کو روکنے کے لیے عیدگاہ گراؤنڈ میں سیکیورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے تھے۔ منگل کو دیر گئے سماعت میں دھارواڑ بنچ نے مسلم کمیونٹی کے کچھ لوگوں کی عرضی کو خارج کر دیا تھا۔ جنہوں نے کرناٹک حکومت کو بنگلورو کے عیدگاہ گراؤنڈ میں گنیش چترتھی منانے کی اجازت دینے سے انکار کرنے کے سپریم کورٹ کے حکم کے متوازی یہ معاملہ بتایا تھا ۔جسٹس اشوک ایس کناگی نے کہا کہ شہر کے عیدگاہ میدان میں جائیداد ہبلی دھارواڑ میونسپل کارپوریشن (ایچ ڈی ایم سی) کی ہے اور انجمن اسلام کوصرف 999 سال کی مدت کے لیے 1 روپے سالانہ کی فیس پر لیز پر دی گئی تھی۔ جج نے انجمن اسلام کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ متنازعہ جائیداد پوجا کی جگہ نہیں ہے۔ مسلم کمیونٹی کو عیدالاضحی اور عیدالفطر (رمضان) کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ باقی وقت میں اسے دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

Related Articles