آسام میں سیلاب کی صورتحال ابتر، سڑک رابطہ منقطع
گوہاٹی، جون۔ آسام میں سیلاب کی صورتحال مزید ابتر ہوگئی ہے۔ ریاست میں کئی مقامات پر مسلسل بارشوں کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے درمیان بیشتر بڑے دریا خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہے ہیں۔ریاست کے تقریباً 25 اضلاع میں تقریباً 11 لاکھ لوگ سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں جس میں نو تشکیل شدہ ضلع باجالی سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں تقریباً 19782.80 ہیکٹر زرعی اراضی پانی میں ڈوب گئی ہے۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 72 ریونیو زون کے 1510 گاؤں پانی میں ڈوب گئے ہیں۔ان اضلاع کی انتظامیہ نے ایک الرٹ جاری کیا ہے جس میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ صرف اس وقت گھر سے باہر نکلیں جب ہنگامی اور صحت کی ہنگامی صورتحال ہو۔سیلاب کی وجہ سے گوہاٹی سے مختلف اضلاع کا سڑک رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ بارش کی وجہ سے نیشنل ہائی وے 6 پر سڑک ٹوٹنے سے آسام کا وادی براک سے رابطہ پوری طرح سے منقطع ہو گیا ہے۔راجدھانی گوہاٹی کے بیشتر حصے لگاتار تیسرے دن پانی جمع ہونے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔گوہاٹی میں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے نون متی علاقے کے اجنتا نگر میں تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔ گول پاڑہ ضلع میں مٹی کے تودے گرنے سے دو بچوں کی موت ہو گئی۔حکام کے مطابق کم از کم چھ ٹرینیں منسوخ کر دی گئی ہیں اور نچلے آسام میں رنگیا سیکشن میں نلباری اور گھوگراپار کے درمیان پٹریوں پر پانی بھر جانے کی وجہ سے چار ٹرینیں جزوی طور پر منسوخ کر دی گئی ہیں۔وزیر اعلی ہمانتا بسوا سرما نے ٹویٹر پر بالی ووڈ اداکار ارجن کپور اور ہدایت کار روہت شیٹی کا ریاست میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے لیے وزیر اعلیٰ ریلیف فنڈ میں 5 لاکھ روپے عطیہ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔آسام اور میگھالیہ میں بدھ تک معمول سے 272 ملی میٹر زیادہ بارش ہوئی۔ محکمہ موسمیات نے دونوں ریاستوں میں ریڈ الرٹ کو اس ہفتے کے آخر تک بڑھا دیا ہے۔