ملک میں ذات پات اور مذہب کے نام پر پولرائزیشن کی وجہ سے جگہ جگہ کشیدگی ہو رہی ہے: گہلوت

باڑمیر، اپریل ۔ راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے ملک میں کرولی جیسے واقعات کے لیے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی پالیسیوں کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا کہ مذہب اور ذات پات کے نام پر پولرائزیشن کی وجہ سے۔ ملک میں تناؤ بڑھ رہا ہے۔مسٹر گہلوت نے آج یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ این ڈی اے حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک میں تناؤ کا ماحول ہے۔ وزیر اعظم سے اپیل کرنی چاہیے کہ ذات پات اور مذہب کے نام پر پولرائزیشن ہو رہا ہے۔ یہ درست نہیں اور ملک کے مفاد میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے ملک میں ہر طرف تناؤ ہے اور بدقسمتی سے کرولی کا واقعہ سامنے ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کسی چھوٹی بات پر جھگڑا ہوتا ہے تو اس جھگڑے کو بھی ذات پات اور مذہب سے جوڑ کر مسئلہ بنا دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ جس ریاست میں امن ہو، بھائی چارہ ہو، ہم آہنگی ہو، ترقی کا ماحول ہوتا ہے وہیں ترقی کا ماحول بنتا ہے۔ ، آج مہنگائی، بے روزگاری بڑے چیلنجز ہیں، نوجوانوں میں بے چینی ہے۔مسٹر گہلوت نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر بھی تنقید کی اور کہا کہ وہ صرف پرسیپشن پیدا کرکے سیاست کرتے ہیں۔ جیسے ابھی الیکشن میں کیا گیا۔ وہاں بلڈوزر کو انتخابی نشان ہی بنالیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فیک انکاؤنٹر ہوئے۔ انہیں ایسے بتایا گیا جیسے وہاں کے وزیر اعلیٰ نے کوئی بڑی کارروائی کی ہو۔ فیک انکاؤنٹر کرنا بہت آسان ہے لیکن قانون کی حکمرانی ہوگی تب ہی ملک چلے گا اور انصاف ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ فیک انکاؤنٹر میں بے گناہ بھی مر سکتے ہیں۔ قانون کی حکمرانی قائم رہے گی تب ہی ملک چلے گا۔

Related Articles