مرکزی حکومت یوکرین میں پھنسے طلباء کی فوری وطن واپسی کے انتظامات کرے: کانگریس
ممبئی،فروری۔روس اور یوکرین کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے تقریباً 20,000 ہندوستانی طلباء پھنسے ہوئے ہیں۔ اس میں مہاراشٹر کے تقریباً 1200 طلبہ ہیں۔ مرکزی حکومت کو ان طلباء کو وطن واپس لانے کے لیے فوری کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نانا پٹولے نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر اس سلسلے میں فوری کارروائی کی اپیل کی ہے۔ جمعہ کو نانا پٹولے نےیوکرین میں پھنسی ہوئی ممبئی کی ایک طالبہ چیتالی سے آن لائن بات کی اور وہاں کے حالات کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ چیتالی نے ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین میں پھنسے طلباء کو نکالنے کے لیے فوری کارروائی کرے۔ ان طلباء کو جنگ شروع ہونے سے پہلے وطن واپس لانا تھا لیکن ہماری وزارت خارجہ ایسا کرنے میں ناکام رہی ہے۔ کانگریس نے مرکز کو ایک خط بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ جنگ کا خدشہ پیدا ہوتے ہی طلبہ کو واپس لانے کی کوششیں کی جائیں لیکن یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ مرکزی حکومت نے اس اپیل پر توجہ نہیں دی۔نانا پٹولے نے کہا کہ مہاراشٹر اور دیگر ریاستوں کے سینکڑوں طلباء یوکرین میں مشکل اور ناموافق حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔ ان طلباء کو پینے کے پانی سے لے کر کھانے تک کے مسائل کا سامنا ہے۔ ہوائی کرایوں میں بھی زبردست اضافہ کیا گیا ہے۔ اگر جنگی حالات کی وجہ سے ایئر لفٹنگ میں مشکلات ہیں تو ان طلباء کو دوسرے متبادل راستے سے محفوظ مقام پر پہنچایا جائے اور انہیں وہاں سے واپس لانے کی کوشش کی جائے۔ پٹولے نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اسمبلی انتخابی مہم میں مصروف ہیں لیکن انہیں اس میں سے کچھ وقت نکال کر ان طلباء کو ہندوستان لانے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔ پٹولے نے کہا کہ یہ تمام طلباء ملک کا مستقبل ہیں، اور انہیں اس طرح دھندلا نہیں چھوڑا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اس نازک وقت میں یوکرین میں پھنسے طلباء کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کی مدد کے لئے ہر ممکن کوشش کرے گی۔