گورنر اور ریاستی وزیر تعلیم کی ملاقات
وائس چانسلروں کی تقرری پر تبادلہ خیال
کلکتہ اپریل۔ ریاستی حکومت اور گورنر کے مابین تنازع کے درمیان آج ریاستی وزیر تعلیم برتیا باسو نے گورنر جگدیپ دھنکر سے راج بھون میں 45منٹ تک ملاقات کی اور ریاست میں اعلیٰ تعلیم کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ ملاقات میں وائس چانسلر کی تقرری سمیت متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں آنے والے دنوں میںریاست میں تعلیم کی پالیسی اور مرکزی حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی کے نفاذ پر بھی بات چیت کی گئی۔ملاقات کے دوران گورنر نے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ گورنر نے ٹوئیٹ کرتے ہوئے اس ملاقات کی خود اطلاع بھی دی ہے۔ ایک ٹویٹ میں انہوں نےاعلیٰ تعلیم میں تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ گورنر نے ریاست کے ساتھ تنازع میں اعلیٰ تعلیم کا مسئلہ بار بار اٹھایا ہے۔ حال ہی میں گورنر نے ریاست کی کئی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کی تقرری کو غیر قانونی قرار دیا تھا۔ کئی مرتبہ وہ اعلیٰ تعلیم کے معاملے میں ٹوئیٹ کرکے ریاستی حکومت کی تنقید کرچکے ہیں ۔گورنر اور ریاستی وزیر تعلیم کے ملاقات کے بعد تعلیمی برادری کو یقین ہے کہ تنازعات اور تعطل کا خاتمہ ہوگا۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں متعدد امور پر تبادلہ خیال کے ساتھ سب سے زیادہ وائس چانسلروں کی تقرری پر بات چیت ہوئی۔ وائس چانسلر کی تقرری سے متعلق ریاست کی جانب سے قانون میں ترمیم کے بعد گورنر نے مختلف اوقات میں محکمہ تعلیم کی تنقید کی ہے۔ تاہم محکمہ اعلیٰ تعلیم اور گورنر نے بار بار فائل کی واپسی پر سوال اٹھایا ہے۔ تاہم، گورنر نے اس سے پہلے بھی وزیر تعلیم برتیا باسو سے ملاقات کرچکے ہیں۔اس ملاقات کے بعد بھی گورنر کی تنقید کا سلسلہ تھما نہیں تھا۔مگر اس مرتبہ گورنر نے ملاقات کے بعد تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔اس ملاقات پر ریاستی وزیر تعلیم برتیہ باسو نے کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔