کنبہ پروری کے حامیوں کا بس چلتا تو یوپی کے ہر محلے میں’مافیا گنج‘آباد دیتے:مودی

کانپور(دیہات):فروری۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے مین اپوزیشن سماج وادی پارٹی(ایس پی) پرمکمل اقربا پرواری کا حامل ہونے اور مافیاراج کو تحفظ دینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اگر ان کا بس چلتا تو پوری ریاست کے ہر شہر میں ایک’مافیا گنج‘آباد دیتے ۔مودی نے پیر کو اسمبلی انتخابات کے دوران کانپور دیہات کے اکبر پور میں بھارتیہ جنتاپارٹی(بی جے پی) کے امیدواروں کی حمایت میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ایس پی کا نام لئے بغیر جم کر نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا’ ان لوگوں کا بس چلتا تو کانپور میں ہی نہیں پورے یوپی کے ہر شہر میں ایک محلہ’مافیا گنج‘ کے نام سے آباد کر دیتے۔انہوں نے کہا کہ ’پہلے کی حکومتوں نے یوپی کے استعداد کے ساتھ انصاف نہیں کیا۔ ان لوگوں نے یوپی کو دن رات لوٹا اور یہاں کے لوگوں کو مجرمین،فسادیوں اور مافیاؤں کے حوالے کردیا۔حالانکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اترپردیش میں گذشتہ پانچ سالوں میں مجرمین کے خلاف یوگی حکومت کے سخت رویہ کی وجہ پکے کنبہ پروری والوں کا مافیا راج اب آخری سانسیں لے رہا ہے۔ مودی نے آگاہ کیا کہ اگر یہ لوگ واپس آگئے تو اترپردیش میں مافیاراج پھر سے سانسیں لینے لگے گا۔وزیر اعظم نے ایس پی کے اتحادیوں کو موقع پرست اتحادد قرار دیا۔ انہوں نے کہاہر بار یہ لوگ انتخاب میں نیا ساتھی لے کر آتے ہیں۔ نئے ساتھ کے کندھے کے بھروسے چلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ ہر الیکشن میں جس ساتھ کو لاتے ہیں الیکشن کے بعد ہار کا ٹھیکر اسی کے سر پھوڑتے ہیں اور دھکا مار کر نکال دیتے ہیں۔انہوں نے ریلی میں موجود عوام سے پوچھا کہ جو ساتھی بدلتے ہیں وہ اترپردیش کا ساتھ دیں گے کیا؟ مودی نے کہا کہ لوگوں نے موقع پرست اتحاد کرنے والے ان کنبہ پروری والوں کو سال 2014 میں ہرایا۔سال 2017 اور 2019 میں بھی ہرایا اور اب 2022 کی باری ہے۔ الیکشن میں بی جے پی کی جیت کا بھروسہ جتاتے ہوئے مودی نے کہا’ اس بار اترپردیش میں رنگوں والی ہولی 10دن پہلے ہی منائی جائے گی۔ 10مارچ کو ہی جب الیکشن کے نتیجے آئیں گے۔ دھوم۔ دھام سے رنگوں والی ہولی شروع ہوجائے گی۔قابل ذکر ہے کہ کانپور اور بندیل کھنڈ کے 16اضلاع کی 60سیٹوں پر تیسرے مرحلے کے تحت 20فروری کو ووٹنگ ہوگی۔ اس دورانپور کانپور، کانپو ردیہات کے علاوہ جالون کے مختلف اسمبلی حلقوں کے ووٹروں نے بھی ورچولی مودی کے خطاب کو سنا۔تین طلاق قانون کے نفاذ سے مسلم خواتین کی توجہ اپنی جانب مرکوز کراتے ہوئے مودی نے کہا’آج ہر مسلم بہن۔بیٹی کو تین طلاق کے خلاف قانون کا تحفظ دینے کا کام ہماری حکومت نے کیا ہے۔ ہمارے مسلمان بھائی بھی ایک بار ضرور سوچیں کہ چھوٹی چھوٹی بات پر طلاق دینے کی رواج نے مسلم بہن بیٹوں کی زندگی کو تباہ کردیا تھا۔ تین طلاق قانو سے انہیں اس سے نجات ملے ہے۔انہوں نے کہا مجھے خوشی ہے کہ گذشتہ پانچ سالوں کے اندر مسلم لڑکیوں کے تعلیمی اداروں کی جانب رخ کرنے کے گراف میں قابل قدر اضافہ ہوا ہے۔میری کوشش ہے کہ مسلم خواتین کے فلاح وبہبود کے لئے ہر ممکن اقدام کروں۔ ہماری حکومت بلاتفریق مذہب و ملت تمام خواتین کے احترام کے لئے لگاتار کوشاں ہے۔مودی نے اپوزیشن پارٹیوں ایس پی۔ بی ایس پی اور کانگریس پر خواتین کے دکھ درد کو نظر انداز کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا’ پکے خاندانی سیاسی کے حامیوں نے کبھی بھی خواتین کی عزت نہیں کی۔ ان کے دکھ درد کو کبھی نہیں سمجھا۔ چاہے وہ کسی بھی مذہب کی کیوں نہ ہو۔ ہماری حکومت نے کواتین کو پختہ مکانات اور بیت الخلاء بنا کر دئیے۔ یوگی حکومت نے منچلوں سے نجات فراہم کیا۔ ان کی حکومت کی سختی سے منچلوں، غنڈوں ، فسادیوں میں جو خوف پیدا ہوا ہے۔ وہ ملک کی بہن بیٹیوں کے حوصلوں کو بلند کرنے میں مفید ثابت ہوا ہے۔اس لئے بہن بیٹاں کہہ رہی ہیں یوپی کے لئے یوگی ہی اپیوگی ہے۔اس دوران مودی نے ترنمول کانگریس(ٹی ایم سی) پر انتخاب میں مذہبی بنیادوں پر تفرقہ ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے اشاروں ہی اشاروں میں یوپی میں ہندو ووٹروں کے نبض پر ہاتھ رکھنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا’ٹی ایم سی کے ایک لیڈر کے میڈیا میں شائع انٹرویو میں ٹی ایم سی لیڈر کہتے ہیں کہ ہم نے تو اس پارٹی سے اس لئے اتحاد کیا ہے کیونکہ ہم گوا میں ہندو ووٹوں کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔پہلے مرحلے کی ووٹنگ سے ملے اشاروں کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہا کہ اترپردیش میں ایک بار پھر مکمل اکثریت سے یوگی کی حکومت بننے جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا’یو پی میں دوسرے مرحلے کا جو ٹرینڈ آیا ہے اور پہلے مرحلے کی جو ووٹنگ ہوئی ہے۔ اس نے چار باتیں بہت صاف کردی ہیں۔ پہلا بی جےپی کی حوکمت، یوگی کی حکومت پھر سے آرہی ہے۔ دوسرے یہ کہ ہر مذہب ذات و طبقے کے لوگ بی جے پی کے لئے ووٹ کررہے ہیں۔تیسری بات یہ کہ مائیں۔بہنیں سیکورٹی کے نام پر بی جے پی کا پرچم اٹھا لیا ہے اور چوتھا یہ کہ مسلم بہنیں بغیر کسی شور شراب کےمودی کو آشیرواد دینے کے لئے گھرسے نکل رہی ہیں۔

Related Articles