کسانوں کی تحریک کی واپسی کو جیت یا ہار کے تصور سے نہیں دیکھا جانا چاہئے: کیشو موریہ
لکھنؤ، دسمبر۔اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ نے اپیل کی ہے کہ گزشتہ ایک سال سے جاری کسانوں کے احتجاج کو جیت یا ہار کے لحاظ سے نہ دیکھنے کی اپیل کی۔موریہ نے جمعہ کو کہا کہ کسانوں نے تحریک واپس لے کر ایک خوش آئند اقدام کیا ہے۔ انہوں نے اس معاملہ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کسانوں کے مسائل کے حل کے لیے شروع سے ہی حساس رہی ہے۔اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے تین زرعی قوانین کی واپسی کو حکومت کی شکست قرار دینے کے سوال پر موریہ نے کہا کہ صرف وہی لوگ جو زرعی قانون کی واپسی یا کسانوں کی تحریک کو جیت یا ہار کے نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں، دراصل اس موضوع پر سیاست کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتنے حساس موضوع پر سیاست کرنا مناسب نہیں۔اس سے قبل کانگریس کے سینئر لیڈر پرمود تیواری نے زرعی قوانین کی واپسی کو کسانوں کی جیت اور حکومت کی شکست قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت کسانوں کے عزم کے آگے جھکنے پر مجبور ہے۔ اس کے نتیجے میں زرعی قوانین کی واپسی ہوئی ہے۔