کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا راہل کو سیاست میں دوبارہ قائم کرنے کی مشق ہے: بومئی
رائچور (کرناٹک) اکتوبر۔کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ سیاست کے میدان میں کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کو دوبارہ بحال کرنے کی مشق کے سوا کچھ نہیں ہے۔مسٹر بومئی نے کہاکہ ’’کانگریس کی یہ بھارت جوڑ یاترا نہ تو عوام کے لیے ہے اور نہ ہی دلتوں یا پسماندہ ذاتوں کے لیے بلکہ موجودہ سیاسی منظر نامے میں راہل گاندھی کو دوبارہ قائم کرنے کی ایک مشق ہے۔ ‘‘انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر اقتدار کی خاطر کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں، ذرا مسٹر سدارامیا کو ہی دیکھ لیں۔ اس کا قد کیا تھا اور آج ان کا مقام کیا ہے۔ آج اسی قد کا ایک لیڈر اس یاترا سے وابستہ ہے۔ انہیں اپنا خیال رکھنا چاہیے اور ہمیں ان سے کچھ سیکھنے کی ضرورت نہیں۔کانگریس کو ڈوبتا ہوا جہاز قرار دیتے ہوئے مسٹر بومئی نے کہا کہ ان کی پارٹی کے لیڈر پارٹی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے ساتھ صرف مسلم کمیونٹی رہ گئی ہے۔ ان کے علاوہ باقی سب خواہ وہ دلت ہوں یا پسماندہ طبقے کے لوگ، سب ان کو چھوڑ چکے ہیں۔ جب تک یہ لوگ اقتدار میں رہے، انہیں کبھی دلتوں اور پچھڑوں کی یاد نہیں آئی، لیکن اب یہ سب رائچور کے چکر لگا رہے ہیں کیونکہ ان کے شہزادے ہندوستان کے سفر پر نکل چکے ہیں۔مسٹر بومئی نے کہاکہ کانگریس کا دعویٰ ہے کہ دلتوں اور پسماندہ لوگوں کے لیے ریزرویشن ان کی شراکت ہے، لیکن انھوں نے ملک پر پچاس سال حکومت کی اور اس ریزرویشن میں ایک بار بھی اضافہ کرکے اس کمیونٹی کو ملک کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست کی بی جے پی حکومت نے آنجہانی بی ایس یدی یورپا کے آشیرواد سے اس طبقے کے کوٹا میں اضافہ کیا، پھر وہ اس کام کا کریڈٹ لینے کا دعویٰ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس قائدین نے کلیان کرناٹک خطہ کی ترقی کا وعدہ کیا تھا اور لوگوں نے ان پر بھروسہ کیا تھا، لیکن واضح پالیسیوں کے فقدان کی وجہ سے ملنے والے فنڈز کو خرچ نہیں کیا گیا۔