کانگریسی لیڈر کوستو باگچی کی نصف رات میں گرفتاری پر کلکتہ ہائی کورٹ برہم۔۔پولس سے رپورٹ طلب
کلکتہ ،مارچ ۔ کانگریس لیڈر اور وکیل کوستو باگچی کے گھر پر آدھی رات کو پولس کے ذریعہ چھاپہ مارے جانے کے معاملے میں کلکتہ پولس کمشنر کو عدالت میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔کلکتہ ہائی کورٹ پولس کی رپورٹ سے مطمئن نہیں ہے۔ جسٹس راج شیکھر منتھا نے حلف نامہ طلب کیا تھا۔کوستو باگچی کی گرفتاری کے معاملے میں کلکتہ پولیس کمشنر کے کردار پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔ جج نے عدالت میں کہاکہ کمشنر کا کہنا ہے کہ کوستو باگچی کے گھر پر پولیس کا چھاپہ صحیح قدم ہے۔ کمشنر کی رپورٹ قابل قبول نہیں ہے۔اس کے بعد جج نے سرکاری وکیل سے کہا کہ یہ سارا واقعہ قابل قبول نہیں، سب جانتے ہیں، تو اس پر غور کرنا چاہیے کہ کمشنر اپنے ماتحت پولیس کو غیر قانونی کام کرنے کی ترغیب دے رہا ہے۔اس کے بعد عدالت نے ریاست کو حکم دیا کہ وہ 12 اپریل تک عدالت میں حلف نامہ داخل کرے۔ اگلی سماعت 20 اپریل کو ہوگی۔ اس وقت تک عبوری حکم نامہ برقرار رہے گا۔پولیس نے 3 مارچ کی رات کوستو باگچی کے بیرک پور گھر پر چھاپہ مارا۔ انہیں 4 مارچ کی صبح دھمکی دینے اور گڑبڑ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ کوستوباگچی نے دعویٰ کیا کہ کلکتہ کے باراتلا تھانے کی پولیس نے انہیں بغیر کسی وجہ کے گرفتار کیا ہے۔ کانگریس لیڈر کی گرفتاری کو لے کر ریاست کی سیاست میں ہلچل مچ گئی۔ ہفتے کی دوپہر کوستوکلو ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔ اس کے بعد کانگریس لیڈر نے پولیس کی کارروائی کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا۔