چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے خام لوہے کی کان کی الاٹمنٹ پر روک لگائی
بلاسپور، ستمبر۔چھتیس گڑھ ہائی کورٹ نے جندل اسٹیل پاور لمیٹڈ (جے ایس پی ایل) کی عرضی پر ضلع دنتے واڑہ کی متعلقہ خام لوہے کی کان کی حتمی الاٹمنٹ پر روک لگا دی ہے۔ اس سے ریاست کی خام لوہے کی کانوں کی پہلی مرتبہ ہورہی ای نیلامی پر شکوک شبہات پیداہوگئے ہیں۔قائم مقام چیف جسٹس پرشانت کمار مشرا اور رجنی دوبے کی بینچ نے جے ایس پی ایل کی ایم ایم ڈی آر-2021 میں ترمیم کے تحت دفعہ 10 اے (2) (بی) میں نئے شامل التزام کی آئینی حیثیت کوچیلنج دینے والی رٹ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے یہ عبوری حکم دیا۔درخواست گزار کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ وویک تنکھا اور دیگر نے چھتیس گڑھ کے محکمہ معدنیات کے ذریعہ خام لوہے کی ای نیلامی کے لئے جاری ٹینڈر کا حوالہ دیتے ہوئے بنچ سے عبوری راحت کی درخواست کی جس پر بنچ نے متعلقہ کان کے لئے جاری ٹینڈر پر حتمی الاٹمنٹ کے نمٹانے تک روک لگادی، اور معاملے کی اگلی سماعت آئندہ چھ اکتوبر کو مقررکی ہے۔مسٹرتنکھا نے بنچ کو بتایا کہ ایم ایم ڈی آر ایکٹ 2021 میں ترمیم کے تحت سیکشن 10 اے (2) (بی) میں نیا داخل التزام آئین کے خلاف ہے۔ اسی کی روشنی میں جاری کردہ این آئی ٹی (نوٹس انوائٹنگ ٹینڈر) بھی مناسب نہیں ہے۔واضح رہے کہ محکمہ معدنیات نے ضلع دنتے واڑہ کے نارتھ بیلاڈیلا کے بلاک اے اور بی، کلور اور لوہتر (سونادیہی) کی لوہے کی کانوں کی الاٹمنٹ کے لیے ای نیلامی ٹینڈر جاری کیا ہے ۔ ٹینڈرکی پری بڈ 17 ستمبر اوربڈ ڈیو ڈیٹ 30 ستمبر طے کی گئی ہے۔اسی بنچ نے اس سے قبل جیسوال نیکو انڈسٹریز لمیٹڈ کی پٹیشن پر بھی حتمی الاٹمنٹ پر پٹیشن کے نمٹانے تک روک لگادی تھی۔بینچ نے اس معاملے کی بھی اگلی سماعت 06 اکتوبر کو مقرر کی ہے۔