پارٹی کو نئی توانائی، حوصلہ ، عزم سے مضبوط بنانا ہے: سونیا

ادے پور، مئی۔ کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے کہا کہ نو چنتن کیمپ کے بعد نئی توانائی، حوصلہ اور عزم کے ساتھ ہمیں عوام کی توقعات کے مطابق کانگریس کی مضبوطی کے لیے کام کرنا ہے۔ ملک کے سامنے جو غیر معمولی حالات ہیں، ان سب کا طریقہ سے ہی مقابلہ کرنا ہے۔ جمعہ کو راجستھان کے ادے پور میں پارٹی کے تین روزہ نو سنکلپ شیویر کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے محترمی گاندھی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے ملک کے سامنے ایک سنگین بحران پیدا کر دیا ہے اور اس شیویر سے پارٹی کو نوسنکلپ اور نئی توانائی کے ساتھ قومی مسائل پر بات کریں گے، ان کا حل نئی توانائئ، حوصلہ اور عزم کے ساتھ نکالنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کم از کم حکمرانی زیادہ سے زیادہ حکومت کی بات کی جاتی رہی ہے، لیکن بی جے پی حکومت نے اس کی دھجیاں اڑا دی ہیں۔ بی جے پی نے ہمیشہ پولرائزیشن اور اقلیتوں پر ظلم و ستم کی سیاست پر توجہ مرکوز کی ہے۔ اس نے دلتوں اور قبائیلیوں کا حق مارا ہے اور ان کے ساتھ مظالم کرکے سماج کو تقسیم کرنے کا کام کیا ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ آج ملک کو درپیش چیلنجز اور غیر معمولی حالات کا مقابلہ غیر معمولی انداز میں ہی کیا جا سکتا ہے۔ اس چنتن شیویر کے ذریعے کانگریس کو اصلاحات کو لانا ہے اور یومیہ کام کرنے کے طریقے میں تبدیلی لا کر پارٹی کو نئی بلندیوں پر پہنچانا ہے۔محترمہ گاندھی نے کہا کہ کانگریس حکومت نے ملک کو منریگا اور فوڈ سیکورٹی جیسی عوامی افادیت کی اسکیمیں دی ہیں، جن کا فائدہ ملک کے عوام کو یکساں طور پر مل رہا ہے، لیکن بی جے پی حکومت ان تمام عوامی افادیت کی اسکیموں کو نظر انداز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارلیمنٹ کے اندر اور باہر ہر محاذ پر عوام کے لئے انتھک جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ادے پور چنتن شیویر کے ذریعہ کانگریس عوامی جذبات سے جڑکرعوام کو بی جے پی کی حکمرانی کے ظلم سے نجات دلائے گی۔ محترمہ گاندھی نے کہا کہ کانگریس کو وہی کردار ادا کرنا ہوگا جو وہ اب تک ادا کرتی رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی ہمیشہ عوامی مفاد میں اہم کردار ادا کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی یہ کردار ادا کرتی رہے گی اور عوام کی امیدوں پر کھری اترے گی۔ اس سے پہلے کانگریس کے سینئر لیڈر اور راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کہا کہ بی جے پی کانگریس سے پاک ہندوستان کا خواب دیکھتی ہے، لیکن اس کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مارکیٹنگ زیادہ کرتی ہے اور کانگریس اس کی طرح فریب کی سیاست نہیں کر سکتی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت میں ادیبوں، مصنفین، صحافیوں پر حملے ہو رہے ہیں اور پولرائزیشن کی سیاست کی جا رہی ہے۔ مسٹر گہلوت نے کہا کہ کانگریس کی سربراہ محترمہ گاندھی نے 13 اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ مل کر وزیر اعظم نریندر مودی سے ملک میں امن قائم کرنے کی درخواست کی تھی، لیکن وزیر اعظم میں اس کی اخلاقی ہمت نہیں تھی اور انہوں نے اس درخواست کو نظر انداز کر دیا۔ مسٹر گہلوت نے کہا کہ بی جے پی نظریے کی بنیاد پر نہیں بلکہ مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر اقتدار میں آرہی ہے اور جہاں بھی الیکشن ہوتے ہیں وہ الیکشن جیتنے کے لیے وہاں فساد کرواتی ہے۔

Related Articles