وزیراعظم نے راجستھان کی پہلی وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا

نئی دہلی، اپریل۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ راجستھان کی پہلی وندے بھارت ایکسپریس ٹرین کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کیا۔مجمع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے شجاعت کی سرزمین راجستھان کو اس کی پہلی وندے بھارت ٹرین کے حصول کے لئے مبارکباد پیش کی۔ یہ ٹرین دلی اور جے پور کے درمیان سفر کوصرف آسان نہیں کرے گی بلکہ یہ راجستھان کی سیاحت کی صنعت کوبھی آگے بڑھائے گی۔اس لئے کہ یہ مذہبی مقامات جیسا کہ تیرتھ راج پشکر اور اجمیر شریف تک رسائی میں مدد دے گی۔گزشتہ دو ماہ میں وزیر اعظم نے ، ملک میں 6 وندے بھارت ٹرینوں کو ہری جھنڈی دکھاکر روانہ کرنے کے موقع کویاد کیا۔ جس میں دہلی- جیپور وندے بھار ت ایکسپریس شامل ہے اور ممبئی –شولہ پور وندے بھارت ایکسپریس ، ممبئی –شرڈی وندے بھارت ایکسپریس ، رانی کملاپنتی –حضرت نظام الدین وندے بھارت ایکسپریس ، سکندرآباد- تروپتی وندے بھارت ایکسپریس اور چنئی – کوئمبٹور وندے بھارت ایکسپریس کی مثالیں دیں۔وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ تقریباََ 60 لاکھ شہریوں نے وندے بھارت ایکسپریس میں اس کے آغاز سے اب تک سفر کیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ‘‘ وندے بھارت کی رفتار اس کی اصل خصوصیت ہے اور یہ لوگوں کا وقت بچارہی ہے۔’’ وزیراعظم نے کہا کہ مطالعے کے مطابق جو لوگ وندے بھارت ایکسپریس سے سفر کرتے ہیں، وہ ہرسفر پر 2500 گھنٹے بچاتے ہیں۔ انہوں نے ا س بات کو اجاگر کیا کہ وندے بھارت ایکسپریس کو مینوفیکچرنگ اسکل ، حفاظت ،تیز رفتاری اور خوبصورت ڈیزائن کودماغ میں رکھ کرتیار کیا گیا ہے۔اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ شہریوں نے وندے بھارت ایکسپریس کی زبردست تعریف کی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایکسپریس ٹرین ہندوستان میں تیار کی جانے والی پہلی نیم آٹو میٹک ٹرین ہے اور دنیا کی پہلی کمپیکٹ اور موثر ٹرینوںمیں سے ایک ہے۔جناب مودی نے کہا‘‘وندے بھارت پہلی ٹرین ہے ،جو مقامی حفاظتی کوچ نظام کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔’’ انہوں نے اشارہ کیا کہ یہ پہلی ٹرین ہے ، جو سہیادری گھاٹوں کی بلندیوں کوبغیر اضافی انجن کی ضرورت کے طے کرے گی۔ انہوں نے کہا ‘‘وندے بھارت ایکسپریس ‘ انڈیا فرسٹ آل ویز فرسٹ ’ کی روح کی تکمیل کرتی ہے۔’’ وزیراعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ وندے بھارت ایکسپریس ترقی ، جدت ،استحکام اور ‘آتم نربھرتا’ کا مترادف بن گئی ہے۔وزیراعظم نے اس حقیقت پر افسوس کیا کہ ریلوے جیسی شہریوں کی اہم اور بنیادی ضرورت سیاسی بازیگری کا شکار رہی۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو آزادی کے وقت نسبتاََ ریلوے کا بڑا نیٹ ورک وراثت میں ملا تھا۔لیکن آزادی کے بعد کئی سال تک تجدید کی ضرورت پر سیاسی مفادچھایا رہا۔ ریلوے کے وزیر کے انتخاب میں اور ٹرینو ں کے اعلان اور یہاں تک کہ بھرتیوں میں سیاست غالب رہی۔ریلوے کی نوکریوں کے جعلی بہانے کے تحت زمینیں حاصل کی گئیں اور بہت سی ان مینڈ کراسنگ طویل وقت تک جاری رہیں اور صفائی اورحفاظت کو پیچھے دھکیل دیا گیا۔یہ صورتحال 2014 کے بعد بہتر ہوئی ہے جب لوگوں نے پوری اکثریت کے ساتھ ایک مستحکم حکومت کا انتخاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘جب سیاسی لین دین کا دباؤ کم ہوا تو ریلوے نے راحت کی سانس لی اور نئی بلندیوں تک پہنچی۔وزیراعظم نے کہا مرکز میں حکومت راجستھان کو نئے مواقع کی ایک سرزمین بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے کنکٹوٹی کے لئے بے مثال کام کیا ہے، جو راجستھان جیسی ریاست کے لئے بہت اہم ہے۔ جس میں سیاحت ،اس کی معیشت کا ایک اہم حصہ ہے۔ جناب مودی نیفروری میں دہلی –ممبئی ایکسپریس وے کے دہلی –ڈوسا لالسوٹ سیکشن کے وقف کا تذکرہ کیا۔ یہ سیکشن ڈوسا ، الور ،بھرت پور،سوائی مادھو پور ، ٹونک ، بندی اور کوٹہ اضلاع کو فائدہ پہنچائے گا۔ وزیراعظم نے بتایا کہ مرکزی حکومت راجستھان میں سرحدی علاقوںمیں تقریباََ 1400 کلومیٹر لمبے روڈ پرکام کررہی ہے اور ایک ہزار کلومیٹر لمبے سے زیادہ روڈ ریاست میں زیر تجویز ہیں۔

Related Articles