مودی حکومت 2022 میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام: این سی پی

ممبئی، دسمبر۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے ترجمان مہیش تاپسے نے ہفتہ کو مودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت 2022 میں اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں پوری طرح سے ناکام رہی ہے۔مسٹر تاپسے نے اپنے بیان میں کہا، ”اب جب کہ ہمارے پاس 2022 میں صرف چند گھنٹے باقی ہیں، اب وقت آگیا ہے کہ ملک بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے وعدوں پر ایک بار پھر نظر ڈالے۔“ انہوں نے کہا کہ 2022 کے وعدے کے مطابق مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 10 فیصد کے مقابلے میں 6.5 فیصد ہے۔ کسانوں کی آمدنی دوگنی نہیں ہوئی اور نہ ہی انہیں آبپاشی کے لیے سو فیصد رقم ملی ہے۔مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2022 میں سب کے لیے مکان کا وعدہ کہاں پورا ہواہے۔ این سی پی لیڈر نے پوچھا کہ غذائی قلت کا خاتمہ، 24گھنٹے ساتوں دن بجلی، تمام گرام پنچایتوں میں سو فیصد براڈ بینڈ کنیکٹیویٹی کے ساتھ ساتھ سبھی کے لیے ڈیجیٹل خواندگی اور پانچ ہزار بلین (5 ٹریلین) ڈالر کی معیشت وہ دعوے ہیں جو حکومت کے ذریعے کئے گئے تھے۔ مودی حکومت۔مسٹر تاپسے نے بتایا کہ بی جے پی حکومت نے تقریبا 10 لاکھ کروڑ روپے کے بینک قرض کے بارے میں لکھا ہے اور یہ کہ بنیادی طور پر کسانوں اور چھوٹے تاجروں کو قرض کا فائدہ نہیں ملا ہے۔ کولیٹرل فری تحفظ قرض کے لیے چھوٹے درمیانے درجے کی انٹرپرائزز اسکیم صرف کاغذوں پر ظاہر ہوئی ہے۔ کیونکہ بینک ان دستاویزات پر غور کرنے سے انکارکرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے آٹھ سال کے دور حکومت میں مرکزی حکومت کا قرضہ 80 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بڑھنے سے امریکی ڈالر 82 روپے سے اوپر پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2022 میں ہی تقریباً دو لاکھ ہندوستانیوں نے اپنی شہریت ترک کرکے دوسرے ممالک میں اپنی شہریت لے لی ہے۔ جو مرکزی حکومت کی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔انہوں نے سوال کیا، ”کیا حکومت کے پاس حقیقت میں ترقی اور قرض کی ادائیگی کا کوئی روڈ میپ (خاکہ)ہے یا ملک کو2023 میں نئے جملوں میں پھنسانے کی تیاری چل رہی ہے۔ مسٹرتاپسے نے کہا کہ سال 2022 میں بی جے پی حکومت اپنے وعدوں کو پورا کرنے میں پوری طرح ناکام رہی ہے۔

 

Related Articles