مودی اگلے ہفتے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کا کریں گے افتتاح:یوگی
لکھنؤ:جولائی,اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے پیر کو کہا کہ 268کلو میٹر لمبے بندیل کھنڈ ایکسپریس وے کی تعمیر کا کام مکمل ہوگیا اور اس کا اگلے ہفتہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ہاتھوں افتتاح کیا جائے گا۔ اپنے دوسرے میعاد کار کے 100دنوں کے کاموں کا رپورٹ کارڈ راج بھون میں منعقد ایک پریس کانفرنس میں پیش کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا اترپردیش ملک کی معیشت کا گروتھ انجن بننے کی جانب تیزی سے قدم بڑھا رہا ہے۔ اوراگلے پانچ سالوں میں ایک ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کو کوشاں ہے تاکہ وزیر اعظم کے ملکی معیشت کو پانچ ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانے کے ویژن میں اپنا کردار ادا کرسکے۔ یوگی نے کہا کہ یہ وزیر اعظم مودی کی لیڈرشپ اور عوام کے تئیں ان کی فکر مندی ،حکومت کی ترقی پر مبنی پالیسیاں اور کوششوں کا نتیجہ ہے کہ یوپی کے عوام ایک الیکشن کے بعد دوسرے الیکشن میں ان کی قیادت اور ان کے ٹیم پر اعتماد کا اظہار کررہے ہیں۔ انہوں نے اس سیاق میں حال ہی میں ریاست میں منعقد ہوئے ایم ایل سی انتخابات کے حوالے سے اپوزیشن جماعتوں بالخصوص سماج وادی پارٹی(ایس پی)، بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی) اور کانگریس کا ذکر کیا اور کہا کہ 87سال میں یہ پہلی دفعہ ہے کہ جب یوپی کا ایوان بالاکانگریس مکت ہے۔ انہوں نے اعظم گڑھ اور رامپور میں ہوئے ضمنی الیکشن میں بھی اپوزیشن کی شکست فاش کا ذکر کیا۔ اور اس کامیابی کو بھی بی جے پی کی عوامی مقبولیت کے زمرے میں پیش کیا۔ وزیر اعلی نے بی جے پی حکومت کو عوامی اعتماد کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ لگاتار نئے جہات قائم کررہی ہے۔جبکہ ایس پی، بی ایس پی ار کانگریس جو کہ کبنہ پروری اور ذات پات کی حامی ہیں لگاتار محدود ہوتی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دوسرے میعاد کار کا حلف لینے کے فورا بعد ان کی کابینہ نے دس ایسے سیکٹر کا انتخاب کیا جس سے ریاست کی ترقی کو یقینی بنایا جاسکے اور اس حوالے سے پروجکٹوں کی پیش کش وزراء اور متعلقہ محکموں کی جانب سے کی گئی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے ریاست کی ترقی کو رفتار دینے کے لئے 80ہزار کروڑ روپئے کے پروجکٹوں کو لانچ کیا ہے۔ یوگی نے دعوی کیا کہ اپنے دوسرے میعاد کار کے پہلے بجٹ میں جو کہ 6.15لاکھ کروڑ روپئے کا ہے اور سال 2017 کے بجٹ کے مقابلے میں دو گنا ہے۔ اس بجٹ میں انتخابات کے دوران بی جے پی کے لوک سنکلپ پتر میں کئے گئے 130اعلانات میں سے 95 کو اٹھایا گیا ہے اور ان کو مکمل کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ریاست میں قانون کے راج کی حکمرانی کے اپنے عزم کو دہراتے ہوئے یوگی نے کہا100دنوں کے کام کاج میں ریاست میں 844کروڑ روپئے مالیت کی مافیاوں کی جائیداد کو ایک تو ضبط کیا گیا ہے یا منہدم کیا گیا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ کرائم اور مجرمین کے خلاف زیرو ٹالیرنس کی پالیسی اپناتے ہوئے حکومت نے مافیا اور کریمنل کے قبضے سے 68784ناجائز تجاوزات اور 76196غیر قانون پارکنگ کو آزاد کرایا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کے خلاف کرائم میں ملوث 2273کریمنل کے خلاف پاکسو ایکٹ کے تحت کاروائی کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف عبادگاہوں سے 1.20لاکھ لاؤڈ اسپیکر اتروائے گئے اور چاہئے رام نومی ہو یا عید سارے تیوہار پرامن طریقے سے منائے گئے اور سڑکوں پر کسی قسم کی کوئی پوجا پاٹ نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کے اقدام سے ریاست میں سرمایہ کاری میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور حکومت کا منصوبہ ہے کہ اگلے 5سالوں میں بالواسطہ یا بلاواسطہ 25لاکھ روزگار کے مواقع فراہم کئے جائیں۔ اس ضمن میں انہوں نے دعوی کیا کہ 100دنوں کے اندر 10ہزار نوجوانوں کو روزگار فراہم کئے گئے ہیں۔انہوں نے آفیشیل اعدادو شمار کے دعوی کے ساتھ کہا کہ یوپی میں سال 2016 کے 18فیصدی بے روزگاری کی شرح اب کم ہوکر 2.9فیصدی پہنچ گئی ہے۔ کسان اور زرعی شعبے کے حوالے سے یوگی نے کہا کہ 47265 کروڑ روپئے 2.55 کروڑ کسانوں کے اکاونٹ میں کسان سمان ندھی کے تحت ٹرانسفر کئے گئے ہیں جبکہ گنا کسانوں کو 12535 کروڑ روپئے گنا قیمت کے طور پر ادا کئے گئے ہیں۔وہیں فصل قرض کے تحت آٹھ لاکھ کسانوں کو 4635کروڑ روپئے دئیے گئے ہیں اور 21لاکھ ہیکٹر زمین کی سینچائی کا بندوبست کیا گیا ہے۔ یوگی نے کہا کہ یوپی کو ڈاٹا ہب کا سنٹر بنانے کی تیاری ہے اور اس کے لئے 15950کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری کے ذریعہ 4ڈاٹا سنٹر بنانے کی تجویز منظور کی جاچکی ہے۔ یہ ڈاٹا سنٹر 4ہزار نوجوانوں کو نئے روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔یوگی نے کہا کہ انفراسٹرکچرل ڈیولپمنٹ یوپی میں زوروں پر ہے اور نئے ایکسپریس وے، ہائی اے اور ائیر پورٹ کے ساتھ ساتھ انڈسٹرئل کاریڈور تعمیر کرائے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یوپی عالمی وبا کورونا، کالازار، ملیریا اور انسفلائٹس کو کنٹرول کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ اس موقع پر نائب وزیر الی کیشو پرساد موریہ، برجیش پاٹھک، بی جے پی ریاستی صدر سوتنتر دیو سنگھ خاص طور سے موجود رہے۔