مودی ، شاہ نے کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے پہلے اولیں تقریب تقسیم اسناد میں شرکت

گاندھی نگر، مارچ۔وزیر اعظم نریندر مودی نے آج نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کی جدید ترین عمارت کو قوم کے نام وقف کیا اور یونیورسٹی کے پہلے کنووکیشن(تقریب تقسیم اسناد ) سے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ، گجرات کے گورنر آچاریہ دیوورت اور وزیر اعلیٰ بھوپیندر پٹیل موجود تھے۔آج کے دن کی خصوصی اہمیت کو یاد کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے دانڈی مارچ کرنے والے گاندھی جی اور دانڈی مارچ میں حصہ لینے والے بہادر مظاہرین کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا،’انگریزوں کی ناانصافی کے خلاف گاندھی جی کی قیادت میں چلنے والی تحریک نے برطانوی حکومت کو ہم ہندوستانیوں کی اجتماعی طاقت کا احساس دلایا تھا‘۔مسٹر مودی نے پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کی شبیہ بدلنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مقبول ثقافت میں پولیس کی نمائندگی بھی اس تناظر میں مددگار نہیں ہے۔ کورونا وبا کے دوران پولیس اہلکاروں کی جانب سے کیے گئے انسانی کاموں کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا، ’آزادی کے بعد ملک کے سکیورٹی کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت تھی۔ ایک نظریہ فروغ دیا گیا تھا کہ ہمیں خاکی سے محتاط رہنا چاہیے، لیکن اب یہ تاثر بدل گیا ہے۔ اب جب لوگ خاکی دیکھتے ہیں تو انھیں مدد کی یقین دہانی ہو جاتی ہے‘۔انہوں نے کہا کہ جوائنٹ فیملی سپورٹ نیٹ ورک نہ ہونے کی وجہ سے آج پولیس اہلکاروں کو کشیدہ صورتحال کا سامنا ہے۔ سیکورٹی فورسز میں یوگا کے ماہرین کو تناؤ سے آزاد رہنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہا، ’ملک کی سیکورٹی فورسز کو مضبوط کرنے کے لیے تناؤ سے آزاد تربیتی سرگرمیاں وقت کی ضرورت ہیں‘۔

Related Articles