مرکزی حکومت دفعہ370 کی عدالت عظمیٰ میں شنوائی سے گھبرائی رہی ہے: عمر عبداللہ
سری نگر، دسمبر۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمرعبداللہ کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت دفعہ370 اور دفعہ35 اے کی عدالت عظمیٰ میں شنوائی سے گھبرائی رہی ہے کیونکہ وہ اس کا دفاع نہیں کر سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی سرکار جانتی ہے کہ ان دفعات کو غیر آئینی طور پر ہٹایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ اگر حد بندی کمیشن نے سیاسی بنیاد پر فیصلے لئے تو ان کو منظور نہیں کیا جائے گا۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کے روز شمالی ضلع بانڈی پورہ میں پارٹی کارکنوں کے ایک کنوینشن سے خطاب کے بعد نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’مرکزی سرکار دفعہ370 اور 35 اے کی عدالت عظمیٰ میں شنوائی نہیں چاہتی ہے وہ گھبرا رہی ہے کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ فیصلے غیر آئینی اور غیر قانونی تھے وہ جانتے ہیں کہ اس کا دفاع کرنا مشکل ہی نہیں نا ممکن ہے‘۔ان کا کہنا تھا کہ دفعہ 370 اور 35 اے صرف اراضی کے تحفظ کے متعلق نہیں تھے بلکہ یہ ہماری شناخت تھی۔عمر عبداللہ نے کہا کہ حد بندی کمیشن اگر سیاسی بنیادوں پر فیصلے لے گا تو ہم ان کے ساتھ نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی پارٹی کے فائدے کے حق میں فیصلے لئے گئے تو ہمیں وہ قابل قبول نہیں ہوں گے۔