مدر ٹریسا کے قائم کردہ مشنریز آف چیریٹی کے تمام اکاؤنٹس بند کئے جانے پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کا اظہار برہمی

کلکتہ دسمبر ۔مرکزی حکومت کے ذریعہ مدر ٹریسا کے قائم کردہ مشنریز آف چیریٹی کے تمام بینک اکاؤنٹس بند کئے جانے کے بعد وزیر اعلی ممتا بنرجی نے اس پورے فیصلے پر حیران کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے جاری سرگرمیوں پر روک لگانا درست نہیں ہے۔ممتا بنرجی نے مرکزی حکومت کا فیصلہ سامنے آنے کے بعد ٹوئیٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ”میں یہ سن کر حیران ہوں کہ مرکزی حکومت نے کرسمس کے تہواروں کے دوران مدر ٹریسا کے مشنریز آف چیریٹی کے تمام بینک اکاؤنٹس بند کر دیے ہیں۔مزدوروں کو کھانا اور ادویات نہیں مل رہی ہیں۔ اگر قانون سب سے بالاتر ہو تب بھی انسانیت کی فلاج کیلئے جاری سرگرمیوں کو روکنا درست نہیں ہے۔مرکزی حکومت سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشنریز آف چیریٹی کے خلاف کے خلاف جاری تحقیقات کی وجہ سے تمام کھاتوں کے مالی لین دین کو روک دیا گیا ہے۔ کلکتہ میں واقع ہیڈ دفترمدر ہاؤس نے اب تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔یواین آئی نے بار بار مدر ہاؤس کے رد عمل کو جاننے کی کوشش کی مگر دفتر نے فوری طور پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔گجرات میں مذہب تبدیل کرانے کے الزام میں مشنریز آف چیریٹی کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔ مذہب تبدیل کرانے کے علاوہ گجرات کے وڈودرا میں واقع ایک ہوم پر ہندؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے کا الزام ہے۔ تاہم تنظیم کی جانب سے تمام الزامات کی تردید کی گئی۔ ان کے خلاف الزام ہے کہ وڈورا میں بچوں کے گھر میں زبردستی تبدیلی مذہب کرایا گیا۔وڈودرا کے ضلع سماجی تحفظ کے افسر، میانک ترویدی نے 13 دسمبر کو شکایت درج کرائی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مشنریری آف چیریٹی کے دفتر میں ہندوؤں کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی جا رہی ہے اور ہوم میں موجود نوجوان لڑکیوں کو عیسائیت اختیار کرنے پر اکسایا جا رہا ہے۔ میانک نے گجرات مذہبی آزادی ایکٹ 2003 کے تحت پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ 9 دسمبر کو ڈسٹرکٹ چائلڈ ویلفیئر کمیٹی کے چیئرمین کے ساتھ چیریٹی کے اس ہوم میں گئے تو نے دیکھا کہ لڑکیوں کو زبردستی عیسائی مذہبی کتابیں پڑھائے جاتے ہیں، ان کے گلے میں صلیب پہننے کو کہا جاتا ہے اور یہاں تک کہ عیسائیوں کی دعاؤں میں شرکت کے لیے کہا جاتا ہے۔ میانک نے مزید شکایت کی کہ ہندو لڑکیوں کو بھی گھر میں نان ویجیٹیرین کھانا کھانے کی اجازت ہے۔ ان کے مطابق اس طرح مشنریز آف چیریٹی حکام ہوم کی لڑکیوں کو زبردستی مذہب تبدیل کرنے کے راستے پر لے جا رہے ہیں۔ میانک نے کہا کہ اس سال فروری اور دسمبر کے درمیان تنظیم نے ہندوؤں کے جذبات کو باضابطہ ٹھیس پہنچایا ہے۔پولیس نے میانک کے الزامات کی تحقیقات شروع کر دی ہے۔

Related Articles