غیر مقامی افراد کو ووٹنگ حقوق دینا جموں وکشمیر کے لئے سود مند ثابت نہیں ہوگا:غلام نبی آزاد
سری نگر، اکتوبر۔ ڈیموکریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی ) کے چیرمین غلام نبی آزاد نے جموں کے ضلع ترقیاتی کمشنر کی جانب سے غیر مقامی افراد کو ووٹنگ فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کی سخت مخالفت کی۔انہوں نے بتایا کہ دفعہ 370کے تحت جموں وکشمیر کے لوگوں کو سب سے بڑی سہولیت تھی کہ غیر مقامی افراد یہاں پر اپنا اندراج نہیں کراسکتے تھے۔اُن کے مطابق تحصیلدار کی جانب سے غیر مقامی شہریوں کو ووٹنگ رائٹس کی سرٹیفکیٹ دینے کا فیصلہ صحیح نہیں اور ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار بدھ کو جنوبی ضلع اننت ناگ میں نامہ نگارو ں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹک آزاد پارٹی (ڈی اے پی ) کو مضبوط کرنے کی خاطر زمینی سطح پر کام ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی، ضلعی، زونل کمیٹیوں کی تشکیل کے لئے لیڈران کو اختیارات تقویض کئے گئے ہیں۔اُن کا کہنا تھا: ’ لیڈران اور کارکنوں کو سمجھایا گیا ہےکہ اس پارٹی میں نئے لوگوں کو شامل کرانے کی خاطر مہم شروع کی جائے تاکہ یہ نہیں لگنا چاہئے کہ کانگریس سے ناطہ توڑ کر لیڈران اس پارٹی میں شامل ہو کر اپنا دبدبہ قائم کرنا چاہتے ہیں۔ضلع ترقیاتی کمشنر جموں کی جانب سے غیر مقامی افراد کو ووٹنگ رائٹس دینے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں غلام نبی آزاد نے کہا کہ ہم اس کی مخالفت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غیر مقامی شہریوں کا ووٹنگ فہرستوں میں اندراج ناقابل برداشت ہے اور اس کی ہر سطح پر مخالفت کی جائے گی۔غلام نبی آزاد نے کہا کہ دفعہ 370 کے تحت غیر مقامی افراد جموں وکشمیر میں اپنا اندراج نہیں کراسکتے تھے لیکن اس قانون کو منسوخ کرنے کے بعد اب غیر مقامی افراد کو ووٹنگ رائٹس دئے جارہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ایک تحصیلدار کیسے غیر مقامی شہریوں کو ووٹنگ رائٹس کی سرٹیفکیٹ فراہم کرسکتا ہے یہ حیران کن ہے اورہم اس کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔اُن کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے اس طرح کا فیصلہ لینا جموں وکشمیر کے لئے سود مند ثابت نہیں ہوسکتا ہے۔