شیئربازار چار ہفتے کی گراوٹ سے سنبھلا، روس-یوکرین بحران ، مہنگائی کا رہے گا اثر
ممبئی، مارچ۔پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج اور خام تیل کی قیمت میں ٓائی نرمی سے حوصلہ مند سرمایہ کاروں کو خریداری کی بدولت دو فیصد سے زیادہ بڑھ کر گذشتہ چار ہفتے کے انحطاط سے ابھرے شیئر بازار پر اگلے ہفتے روس-یوکرین بحران ، مہنگائی اور صنعتی پیداوار کے اعداد شمار کا اثر ہوگا۔ گذشتہ ہفتے، بی ایس ای کا 30 شیئر والا سنسیئری انڈیکس سینسیکس 1216.49 پوائنٹس یا 2.24 فیصد چھلانگ لگا کر 55550.30 پوائنٹس کے ساتھ 55 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے آگے نکل گیا اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 386.49 پوائنٹس یا 2.24 فیصد بڑھ کر 385.50 پوائنٹس یا 163.5 پوائنٹس پر آگیا۔زیر نظر ہفتے میں بڑی کمپنیوں کی طرح چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں بھی زبردست خریداری رہی۔ بی ایس ای مڈ کیپ 691.37 پوائنٹس بڑھ کر 23309.95 پوائنٹس اور اسمال کیپ 854.77 پوائنٹس بڑھ کر 27141.43 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔تجزیہ کاروں کے مطابق فیڈرل اوپن مارکیٹ کمیٹی (ایف او ایم سی) کا اجلاس اور روس یوکرین کا مسئلہ اگلے ہفتے عالمی منڈی کی سمت کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ تاہم، پانچ میں سے چار ریاستوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جیت اور بین الاقوامی بازار میں خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ کے ساتھ، گھریلو شیئربازارگذشتہ مسلسل چار ہفتوں کی گراوٹ سے سنبھلنے میں کامیاب رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عالمی عوامل کے علاوہ، 14 جنوری کو مقامی طور پر جاری ہونے والے خوردہ اور تھوک مہنگائی کے اعداد و شمار کا مارکیٹ پر اثر پڑے گا۔ اس کے علاوہ صنعتی پیداوار (آئی آئی پی ) کے اعداد و شمار اگلے ہفتے جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ مارکیٹ پر بھی اس کا اثر دیکھا جا سکتا ہے۔