شندے کی شیو سینا ہی اصل شیوسینا ہے: اٹھاولے
سانگلی، جون ۔ سماجی انصاف کے مرکزی وزیر مملکت رام داس اٹھاولے نے دعویٰ کیا کہ اصل شیوسینا باغی ایم ایل اے ایکناتھ شندے کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر شندے کی بغاوت شیوسینا کے لیے بڑا دھچکا ہے۔ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں اور موجودہ حالات میں ریاست میں اقتدار کی تبدیلی ناگزیر تھی۔ مسٹر اٹھاولے نے جمعرات کی سہ پہر ضلع کے میراج قصبے میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ایم ایل اے کی تعداد کے کھیل کو دیکھ کر اصل شیوسینا مسٹر شندے کے ساتھ ہے۔ مسٹر شندے نے 36 ایم ایل اے کی حمایت حاصل کی۔ پچھلے ڈھائی سال سے شیوسینا کے ممبران اسمبلی میں ناراضگی تھی۔ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) صرف بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزامات لگا کر اقتدار برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی تھی اور اسی بنیاد پر ایم وی اے کے امیدوار حال ہی میں ہوئے راجیہ سبھا اور ریاستی قانون ساز کونسل کے انتخابات میں شکست کھا گئے۔ مسٹر اٹھاولے نے کہا کہ بی جے پی نے شیو سینا کو وزیر اعلیٰ کے عہدے کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی تھی، لیکن اس کے سینئر لیڈر اور ایم پی سنجے راوت نے مسٹر ٹھاکرے کو بی جے پی کے ساتھ اتحاد توڑنے پر اکسایا۔ مسٹر اٹھاولے نے کہا کہ انہوں نے اپوزیشن لیڈر مسٹر دیویندر فڑنویس سے ملاقات کی اور باغی شیوسینا لیڈر مسٹر شندے کے ساتھ حکومت بنانے کی اپیل کی۔ اگر یہ حکومت بنتی ہے تو وہ ریپبلکن پارٹی آف انڈیا (اٹھاولے گروپ) کو کارپوریشن اور مختلف کمیٹیوں میں وزارتی عہدہ اور نمائندگی کی مانگ کریں گے۔ انہوں نے ایک قبائلی خاتون محترمہ دروپدی مرمو کو صدارتی امیدوار کے طور پر ایک موقع دینے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈروں نے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے سربراہ شرد پوار کو صدارتی امیدواری دے کر قربانی کا بکرا بنانے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن مسٹر پوار نےصدارتی امیدوار بننے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ممبئی میونسپل کارپوریشن کے آئندہ انتخابات میں بی جے پی اور اس کے اتحادی کامیابی حاصل کریں گے۔