سونیا نے بی جے پی اورسنگھ کے نظریے کے خلاف لڑنے کے لئے کارکنوں پرزور دیا

نئی دہلی، اکتوبر۔کانگریس کی صدرسونیا گاندھی نے منگل کے روز یہاں مودی حکومت کو ہدف تنقید بناتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے نظریے کے خلاف سخت لڑائی لڑنے اور ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرنے کے لئے پارٹی کے کارکنوں پر زوردیا ۔ محترمہ گاندھی نے پارٹی جنرل سکریٹریوں، ریاستی انچارجوں اور ریاستی صدور کی ایک اہم میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے تنظیم کے اتحاد اور نظم و ضبط قائم کرنے کی تلقین کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بی جے پی-سنگھ کے بدنیتی پر مبنی نظریے کا مقابلہ کرتے ہوئے پورے عزم کے ساتھ ان کے جھوٹ کو بے نقاب کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ملک سے منسلک اہم مسائل پر کانگری روزانہ بیانات جاری کرتی ہے، لیکن پارٹی کا پیغام بلاک اور ضلع سطح پر کارکنوں تک نہیں پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی مسائل پر ریاستی سطح کے لیڈروں میں نظریاتی وضاحت اور یکجہتی کا فقدان ہے۔ کانگریس صدر نے حال ہی میں نیشنل ایگزیکٹو میٹنگ میں بھی پارٹی لیڈروں کو پارٹی سے متعلق اپنے خیالات پارٹی کے فورم میں رکھنے اور میڈیا کے ذریعے ان سے بات نہیں کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ انہوں نے اس میٹنگ میں یہ بھی کہا کہ تھا کہ وہ نگراں نہیں بلکہ صدر ہیں اور پارٹی کے کام پر مسلسل توجہ دیتی ہیں ۔ انہوں نے آج بھی پارٹی میں نظم و ضبط کی نصحیت دی ۔
انہوں نے کہا کہ وہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے پارٹی لیڈروں اور کارکنوں پر زور دیا کہ اگر لڑائی جیتنی ہے تو عوام کے سامنے بی جے پی اور سنگھ کے ’پروپیگنڈے‘اور ’جھوٹ ‘کو بے نقاب کرنا ہوگا ۔کانگریس صدر نے لیڈروں سے کہا کہ آپ کو پارٹی کارکنوں کو اس طرح تربیت دینی ہوگی کہ وہ بی جے پی اور سنگھ کے ذریعہ چلائے جارہے پروپیگنڈے کا مقابلہ کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری اپنی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ اگر ناانصافی اور عدم مساوات کے خلاف کامیابی حاصل کرنی ہے تو اسے زمینی سطح پر عوامی تحریک کی شکل میں لانا ہو گا ۔ انہوں نے الزام لگایا ’’ مودی حکومت نے ملک کے اداروں کو تباہ کرنے کی کوشش کی تاکہ وہ جواب دہی سے بچ سکیں۔ اس نے آئین کی بنیادی اقدارکو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے ۔ اس نے ہماری جمہوریت کے بنیادی اصولوں کو تنازعات کے گھیرے میں کھڑا کر دیا ۔محترمہ سونیا نے اگلے سال کے اوائل میں پانچ ریاستوں میں شروع ہونے والے اسمبلی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئےکہا ’’آنے والے مہینوں میں پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں ۔ ان ریاستوں میں کانگریس پارٹی کے کارکنان اور لیڈران تیاری کر لیں ۔ ہماری انتخابی مہم سماج کے تمام طبقات سے بات چیت کے بعد سامنے آئی ٹھوس پالیسیوں اور پروگراموں پر مبنی ہونی چاہیے‘‘۔آج کی میٹنگ کانگریس کی رکنیت مہم، مہنگائی کے سلسلے میں شروع ہونے والی عوامی بیداری مہم اور پانچ ریاستوں میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات کی تیاریوں پر تبادلہ خیال کے لیے منعقد کی گئی ہے ۔ اس میں پارٹی کے قومی جنرل سکریٹریوں، ریاستی انچارجوں اور ریاستی صدور کے ساتھ پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی، پارٹی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا، تنظیم جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال اور دیگر عہدیداروں نے شرکت کی۔ قابل ذکر ہے کہ 16 اکتوبر کو منعقدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ میں تنظیمی انتخابات کا پروگرام طے کرنے کے ساتھ ہی یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ یکم نومبر سے کانگریس ممبرشپ مہم چلائے گی، جو اگلے سال 31 مارچ تک چلے گی۔ اس کے ساتھ ہی 14 سے 29 نومبر کے درمیان مہنگائی کے معاملے پر قومی سطح پر عوامی بیداری مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔

Related Articles