سنگل یوز پلاسٹک کے متبادلات کو فروغ دینے کے لیے مزید ٹیسٹنگ لیب کی ضرورت: گوپال رائے
نئی دہلی، جولائی ۔ دہلی کے وزیر ماحولیات گوپال رائے نے بدھ کے روز مرکزی وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو کو خط لکھ کر ان پر زور دیا کہ وہ واحد استعمال کے پلاسٹک کے متبادلات کی سرٹیفکیشن کے لیے ملک میں مزید ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو منظوری دیں۔ مسٹر گوپال رائے نے خط میں کہا کہ واحد استعمال کے پلاسٹک آلودگی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ایسے میں پلاسٹک کی سنگل یوز کی مصنوعات کے استعمال کو روکنے کے لیے آگاہی مہم ضروری ہے۔ اس سمت میں آگے بڑھتے ہوئے، دہلی حکومت نے تیاگراج اسٹیڈیم میں تین روزہ پلاسٹک کے متبادل کا میلہ منعقد کیا تھا تاکہ عام لوگوں کے درمیان واحد استعمال کے پلاسٹک کے متبادل کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔ میلے کے آخری دن، 3 جولائی کو غیر سرکاری تنظیموں، سیلف ہیلپ گروپوں اور مختلف صنعتی انجمنوں/صنعتی اکائیوں کے ساتھ گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جو واحد استعمال پلاسٹک کے متبادل پر کام کر رہی ہیں۔ جس کے دوران تمام پینلسٹس کے ساتھ بات چیت میں یہ پتہ چلا ہے کہ کمپوسٹ ایبل بیگ/مصنوعات کی تیاری میں مصروف یونٹوں کو سی پی سی بی سے سرٹیفیکیشن حاصل کرنے سے پہلے CIPET لیبارٹری سے ٹیسٹ/رپورٹ حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس وقت سی آئی پی ای ٹی ملک کی واحد لیبارٹری ہے جو اس طرح کے ٹیسٹ کرتی ہے۔ اس ٹیسٹ میں تقریباً چھ ماہ لگتے ہیں اور ساتھ ہی اس کے لیے تقریباً 4-5 لاکھ روپے کی بھاری شرح ادا کرنی پڑتی ہے۔ انہوں نے خط میں زور دیا کہ اگر ہم ملک میں سنگل یوز پلاسٹک کے متبادل کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں تو وقت طلب عمل کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت کے لیے ضروری ہے کہ وہ ملک میں مزید لیبارٹریوں کو منظوری دے، تاکہ سنگل یوز پلاسٹک کے متبادل کی تیاری میں مصروف اسٹارٹ اپ/اداروں کو مناسب نرخوں پر اور بروقت سرٹیفیکیشن دیا جا سکے۔ ایسا کرنے سے پروڈیوسروں کی حوصلہ افزائی ہوگی کہ وہ واحد استعمال کے پلاسٹک کے متبادل کی طرف بڑھیں گے۔ اس سے زمین پر سنگل یوز پلاسٹک کی پابندی کے بہتر نفاذ میں بھی سہولت فراہم ہوگی۔ وزیر موصوف نے اپیل کی کہ سنگل یوز پلاسٹک کے دوسرے متبادل تیار کرنے والے اسٹارٹ اپس/انٹرپرینیورز کی حوصلہ افزائی اور فروغ کے لیے حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ 19 ممنوعہ ایس یو پی مصنوعات کو لوگوں کی سپلائی چین سے باہر نکالا جائے۔