سعودی ولی عہد اور عراقی وزیراعظم میں ملاقات بجلی سے متعلق معاہدوں پر دستخط

جدہ،جولائی۔عراق کے وزیراعظم مصطفیٰ الکاظمی نے گذشتہ شب سعودی عرب کے دورے کے دوران ولی عہد شہزداہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے جدہ میں ملاقات کی۔ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی جب امریکی صدر جو بائیڈن بھی سعودی عرب میں موجود ہیں۔سعودی پریس ایجنسی ایس پی اے کے مطابق ملاقات کے دوران دونوں برادر ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور تعاون کے امید افزا مواقع کا جائزہ لیا گیا۔ اس کے علاوہ متعدد علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس ملاقات میں سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان، سعودی وزیر تجارت ماجد بن عبداللہ القصبی اور عراق میں خادم حرمین شریفین کے سفیر عبدالعزیز الشمری نے شرکت کی۔عراق کی جانب سے وزیر خارجہ فواد حسین، وزیر تیل احسان عبدالجبار اسماعیل، وزیر تجارت علاء احمد حسن اور مملکت میں عراق کے سفیر عبدالستار ہادی الجنابی نے شرکت کی۔الکاظمی اعلیٰ اختیاراتی وفد کے ہمراہ جمعہ کوجدہ پہنچے تھے جہاں وہ آج خلیجی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔عراقی وزیراعظم اور ان کے ہمراہ آنے والے وفد کا جدہ میں سرکاری سطح پر استقبال کیا گیا۔
خلیجی نیٹ ورک اور عراق کے نیٹ ورک کے درمیان برقی رابطہ:ایک متعلقہ سیاق وسباق میں’جی سی سی الیکٹرسٹی انٹر کنکشن اتھارٹی‘ اور عراقی وزارت بجلی نے سعودی عرب کی میزبانی میں جدہ سکیورٹی اینڈ ڈیولپمنٹ سمٹ کے موقع پر خلیجی انٹرکنکشن نیٹ ورک اور جنوبی عراق کے الیکٹرسٹی نیٹ ورک کے درمیان رابطے کے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس موقعے پر سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان اور عراقی وزیر تیل احسان عبدالجبار موجود تھے۔ ایس پی اے کے مطابق اس معاہدے پر دستخط خلیجی تعاون کونسل کے ممالک کے رہ نماؤں کی ہدایات کے تحت ہے جس کا بنیادی مقصد عراق کی ترقی اور خوشحالی میں خلیجی ممالک کی دلچسپی ہے۔معاہدے پر گلف الیکٹرسٹی انٹر کنکشن اتھارٹی کی جانب سے گلف الیکٹرسٹی انٹر کنکشن اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین ڈاکٹر نایف العبادی اور عراقی وزارت بجلی کے انجینیر عادل کریم نے دستخط کیے۔اس معاہدے میں کویت میں اتھارٹی کے سٹیشن سے جمہوریہ عراق کے جنوب میں الفا سٹیشن تک الیکٹریکل انٹر کنکشن لائنیں قائم کرنے کے لئے گلف الیکٹرسٹی انٹر کنکشن اتھارٹی کا قیام شامل ہے، تاکہ جنوبی عراق کو تقریباً 500 میگا واٹ بجلی فراہم کی جا سکے۔

Related Articles