روسی گیس پر فوری پابندی سے سماجی امن کو خطرہ ہے، رابرٹ ہیبک

برلن ،اپریل۔جرمنی کے وائس چانسلر، وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور اور موسمیاتی ایکشن رابرٹ ہیبک نے روسی گیس کی سپلائی پر فوری پابندی کے نفاذ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک میں سماجی امن خطرے میں پڑجائے گا۔طاس نیوز نے جرمن وائس چانسلرکے حالیہ انٹرویو کے حوالے سے بتایا کہ وہ جرمنی کو روسی گیس کی سپلائی پر فوری پابندی کے نفاذ کے خلاف ہیں،یہ عمل ملک بھر میں سماجی امن کے عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں تو احتیاط سے کام لینا ہوگا،ہمیں اپنی چالیں اچھے انداز میں چلنے اور منصوبوں پر قائم رہنے کی ضرورت ہے۔وزیر نے کہا کہ ہمارا ملک روسی فوصل فیول پر انحصار کم سے کم کرنے کے لیے کوشاں ہے،ہم نے رشین گیس اور کوئلے پر انحصار کم کرنے کے بارے میں اچھی پیش رفت کرلی ہے،تاہم جہاں تک گیس کا تعلق ہے توایل این جی کے حصول کیلیے ٹرمینلز کی تعمیر تیزی سے جاری ہے۔جرمنی کی اپنے طور پر گیس پیدا کرنے کی صلاحیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے، ہیبک نے کہا کہ ملک کے شمالی علاقوں میں شیل گیس کے وسیع ذخائر ہیں لیکن انہیں ہائیڈرولک فریکچرنگ ٹیکنالوجی کی مدد سے ہی نکالا جا سکتا ہے۔وائس چانسلر نے کہا کہ جرمنی کے اپنے گیس کے ذخائر جہاں روایتی ٹیکنالوجیز کے ذریعے ایندھن نکالا جا سکتا ہیبڑی حد تک ختم ہو چکے ہیں۔ اس سے قبل، ہیبک نے ایک ہنگامی منصوبے کا اعلان کیا تھا اگر روس جرمنی کو گیس کی سپلائی روک دیتا ہے۔

 

Related Articles