دیشمکھ کو عدالت میں پیش کیا گیا
ممبئی، نومبر۔ مہاراشٹر کے سابق وزیر داخلہ انل دیش مکھ کو منگل کو ایک خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا جس کے بعد ان کا کووڈ ٹیسٹ سمیت طبی معائنہ کرایا گیا۔ انہیں منگل کے اوائل میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے اپنی تحویل میں لے لیا تھا یہاں تک کہ منی لانڈرنگ معاملے میں ان سے پوچھ گچھ پیر کی دیر تک جاری رہی۔ذرائع نے بتایا کہ انہیں کووڈ ٹیسٹ سمیت دیگر طبی ٹیسٹ کرانے کے بعد ان کے ریمانڈ پر سماعت کے لیے خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق وہ پوچھ گچھ میں تعاون نہیں کر رہے تھے اور اپنے جوابات بار بار تبدیل کر رہے تھے۔ اس کے بعد انہیں دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب حراست میں لے لیا گیا۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے ذرائع نے بتایا کہ دیشمکھ سے ایجنسی کے ذریعہ جمع کئے گئے مبینہ ثبوتوں پر پوچھ گچھ کی گئی۔ ان میں معاملے کے ایک گواہ کا بیان بھی شامل ہے۔انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) کے تحت ان کے خلاف 100 کروڑ روپے کی مبینہ خورد برد کے معاملوں میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ممبئی کے سابق پولیس کمشنر پرم بیر سنگھ نے الزام لگایا تھا کہ اس وقت کے ریاستی وزیر داخلہ نے اسسٹنٹ پولیس انسپکٹر سچن واجے کو ممبئی کے ہوٹلوں اور شراب خانوں سے ہر ماہ 100 کروڑ روپے وصول کرنے کے لیے کہا تھا، حالانکہ دیشمکھ اس الزام سے مسلسل انکار کررہے ہیں۔ واجے کو اس معاملے میں سرکاری ملازمت سے برخاست کر دیا گیا ہے اور واجے کو اینٹیلیا بم کیس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی گرفتارکرچکی ہے۔