جیتن رام مانجھی نے خود سپردگی کی ، ضمانت پر ہوئے رہا
پٹنہ ، جون۔ ممنوعہ علاقے میں جلوس نکالنے اور سڑک بلاک کرنے کے معاملے میں آج بہار کے سابق وزیراعلیٰ جیتن رام مانجھی نے اراکین پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کے معاملوں کی سماعت کیلئے پٹنہ میں قائم ایک خصوصی عدالت میں خود سپردگی کی ، جہاں بعد میں انہیں ضمانت پر رہا کر دیا گیا ۔خصوصی ایڈیشنل چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ آدی دیو کی عدالت میں خودسپردگی اور ضمانت عرضی داخل کر کے مسٹر مانجھی کی جانب سے کہا گیاکہ اس معاملے کے الزامات کی دفعات ضمانتی ہیں اور مسٹر مانجھی قبل سے پولیس کے ذریعہ دی گئی ضمانت پر ہیں اور انہوں نے ضمانت کا بیجا استعمال نہیں کیا ۔ مسٹر مانجھی کی جانب سے انہیں ضمانت پر رہا کرنے کی درخواست کی گئی تھی ۔ درخواست قبول کرتے ہوئے عدالت نے مسٹر مانجھی کو دس ہزار روپے کے ذاتی مچلکے کے ساتھ اسی رقم کے ایک ضمانت دار کا بانڈ پیرداخل کرنے پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ۔معاملہ سال 2020 کاہے ۔ الزام کے مطابق ، 29جنوری 2020 کو مختلف سیاسی جماعتوں کے سینکڑوں لوگوں نے این آر سی ور سی اے اے کے احتجاج میںپٹنہ کے ڈاک بنگلہ چوراہے پر جلوس کی شکل میں اکٹھاہوکر سڑک کو بلاک کردیا اور آمد ورفت ٹھپ ہوگئی جس میں مسٹر جیتن رام مانجھی کے علاوہ دیگر لیڈران بھی شامل تھے ۔ پولیس نے اس معاملے کی ایف آئی ایف آئی کوتوالی تھانہ کیس نمبر 83/2020 کے طور پر تعزیرات ہند کی دفعہ 147,148,149,188,341,342,323,504 اور 506 کے تحت درج کی تھی ۔ معاملے میں تفتیش کے بعد پولیس نے مسٹر مانجھی سمیت دس لوگوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے ۔