جموں وکشمیر کے نوجوانوں میں پائی جارہی مایوسی اور نااُمیدی کیلئے نئی دلی ذمہ دار: ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سری نگر، فروری ۔جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر اور ممبر پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبدا ﷲ کا کہنا ہے کہ نئی دلی کی غلط ، غیر سنجیدہ اور غیر دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے جموں و کشمیر کی نوجوان پود کو اپنے مستقبل تاریخ نظر آرہا ہے اور اس صورتحال سے تینوں خطوں کے عوام فکر مند اور تشویش میں مبتلا ہیں۔انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں بے روزگاری کی سب سے زیادہ شرح جموں و کشمیر میں ہے ۔اعلیٰ تعلیم یافتہ اور باصلاحیت نوجوان روزگار کی تلاش میں عمر کی حدیں پار کررہے ہیں لیکن حکومتی سطح پر کاغذی گھوڑے دوڑانے کے سوا اور کچھ نہیں ہورہاہے۔ ان باتوں کا اظہار موصوف نے سری نگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سرکاری نوکریاں ملنا تو دور کی بات یہاں نجی سیکٹر میں بھی روزگار ملنا اب انتہائی محال ہوگیا ہے کیونکہ 5 اگست 2019 کے بعد برپا کئے گئے حالات سے یہاں کا نجی سیکٹر بھی تباہ و بربار ہوکر رہ گیاہے، گذشتہ 3سال کے دوران یہاں 5لاکھ سے زیادہ لوگ اپنے روزگار سے محروم ہوگئے ۔انہوں نے بتایا کہ بے روزگاری اور بے کاری کا عالم یہ ہے کہ نوجوان پود خصوصاً اعلیٰ تعلیم یافتہ بچے ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں اور بہت سارے نوجوانوں مایوسی کے عالم میں منشیات اور دیگر برے کاموں کی طرف راغب ہورہے ہیں۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاکہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کی اس صورتحال کی ذمہ داری نئی دلی پر عائد ہوتی ہے۔ممبر پارلیمنٹ نے بتایا کہ منشیات کے استعمال کا گراف ہر گزرتے دن کیساتھ بڑھتا ہی جارہاہے اور حکومتی سطح پر اس لعنت کو ختم کرنے کیلئے کوئی بھی ٹھوس اور کارگر اقدام نہیں اُٹھایا جارہاہے۔صدر نیشنل کانفرنس نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو منشیات اور دیگر برے کاموں سے دور رکھنے کیلئے خود آگے آئیں اور اپنے بچوں کو کسی بھی صورت میں ان برے کاموں کی طرف راغب ہونے سے روکیں۔انہوں نے علمائے کرام اور ایمہ مساجد سے اپیل کی وہ منشیات اور دیگر سماجی بدعات کی روک تھام کیلئے اپنا رول نبھائیں۔یوکرین میں جاری جنگ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس جنگ کا براہ راست اثر غریب عوام پر پڑے گا اور پورے دنیا کی غریب عوام پس کر رہ جائیگی۔انہوں نے کہا کہ کورونا نے پہلے ہی غریبوں کی کمر توڑ کر رکھ دی تھی اور اب یہ جنگ غریبوں کو مزید دباکو چھوڑے گی۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے تمام ممالک کے سربراہان سے اپیل کی کہ وہ جنگ کو روکنے کیلئے اپنا کردار نبھائیں اور ساتھ ہی روس اور یوکرین کے صدور سے اپیل کی کہ جنگ بندی کا اعلان کرکے بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل کریں کیونکہ جنگ و جدل سے تباہی اور بربادی کے سوا اور کچھ بھی حاصل نہیں ہوتا ہے۔

Related Articles