بی جے پی لیڈر اورکھرب پتی دوستوں کے علاوہ ہر طبقہ غیر محفوظ:پرینکا
وارانسی”10اکتوبر۔مرکزی حکومت پر نجکاری کی آر میں سرکاری املاک کو فروخت کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ بی جےپی حکومت کے میعاد کار میں حکومت جماعت کے لیڈر، وزیر اور ان کے چند کھرب پتی دوستوں کے عالوہ کوئی بھی محفوظ نہیں ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی کے پارلیمانی حلقے وارانسی میں کسان نیائے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے محترمہ واڈرا نے اتوار کو کہا کہ ملک میں بے روزگاری شباب پر ہے۔ کورونا بحران میں چھوٹے کاروبار اور کسان تباہ ہوچکے ہیں جبکہ وزیر اعظم کے کھرب پتی ہر روز کروڑوں روپئے کمارہے ہیں۔ بڑی تعداد میں چھوٹے کاروباریوں کو اپنے کام بند کرنے پڑے ہیں۔ حکومت کی طرف سے انہیں کوئی راتحت حکومت سے نہیں ملا ہے۔ انہیں جی ایس ٹی اور نوٹ بندی کے طور پر صرف ہراساں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نجکاری کے نام پر ریلوے، ہوائی جہاز، ائیر پورٹ، پی ایس یو سمیت سرکاری اور نصف سرکاری ادارے اپنے کھرب پتی دوستوں کو فروخت کررہی ہے۔ گذشتہ دونوں وزیر اعظم نریندر مودی نے 16ہزار رکوڑ روپئے خرچ کر کے اپنے لئے دو ہوائی جہاز خریدےجبکہ ائیر انڈیا کو محض 18ہزار کروڑ میں اپنے دوست کو فروخت کردیا۔ اس ملک میں کسان پریشان حال ہیں۔ میڈیا میں بہت آتا ہے کہ ہم محفوظ ہیں کیا سچائی نہیں دکھ رہیہے۔ اس ملک میں دو طرح کے لوگ ہی محفوظ ہیں ایک بی جے پی کا لیڈر اور وزیر اور دوسرے اس کے کھرب پتی دوست، یہاں کسی مذہب ذات کا شخص محفوظ نہیں ہے۔ مزدور، ملاح، غریب، دلت، اقلیتیں اور خواتین محفوظ نہیں ہیںیہ ملک تباہ ہورہا ہے۔ اس بات کو جانئے۔کانگریس جنرل سکریٹری نے اپیل کرتے ہوئے کہاسچائی سے لوگ کیوں ڈر رہے ہیں۔ وقت آگیا ہے ۔ انتخاب کی بات نہیں ہے یہ بی جے پی کا نہیں عوام کا ملک ہے۔ اس ملک کو عوام بچائیں گے۔ بیدار نہیں بنو گے اور سیاست میں الجھے رہیں گے تو نہ خود بچا پائیں گے اور نہ ہی مک بچا پائیں گے۔ جو کسانوں کو دہشت گرد کہتے ہیں ان کو انصاف دینے کے لئے مجبور کیجیے۔کانگریسی کسی سے نہیں ڈرتے ہیں۔ہمیں جیل میں ڈالئے ، مائیے مگر ہم ہلیں گے نہیں ڈٹے رہیں گے۔جب تک لکھیم پور کھیری معاملے میں مملکتی وزیر استعفی نہیں دے دیتے ہیں۔ ہماری پارٹی نے آزادی کی لڑائی لڑی ہے ہمیں کوئی روک نہیں سکتا۔انہوں نے کہا کہ اترپردیش کی یوگی حکومت سے کسی کو انصاف کی امید نہیں ہے۔ سونبھدر میں 13قبائلیوں کا قتل عام کا معاملہ ہو۔ہاتھرس کا واقعہ ہو یا پھر لکھیم پور کھیری کا معاملہ ہو۔ یوگی حکومت نے متاثرہ فریق کی سننے کے بجائے پولیس اور دبنگوں کا ساتھ دیا ہے۔ کورونا کے وقت عوام پریشان حال تھی جبکہ حکومت جارح ہوگئی تھی۔ آکسیجن کے لئے لوگوں کی مدد کرنے کے بجائے ان کو پیٹا جارہا تھا۔محترمہ واڈرا نے کہا کہ لکھیم پور کھری میں مرکزی مملکتی وزیر کے بیٹے نے چھ کسانوں کو کچل دیا۔ پولیس اس پر کاروائی کرنے کے بجائے اسے دعوت نامہ دے رہی ہے کہ آئیے ہم سے بات کیجیے۔خود وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ بچاؤ کررہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی آزادی کا امرت مہوتسو منانے کے لئے لکھنؤ آئے لیکن انہیں دو گھنٹے کا سفر طے کر کے لکھیم پور جانے کی فرصت نہیں تھی۔انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ یہ آزادی ملک نے کسانوں کے دم پر حاصل کی ہے۔ اس ملک کو کسانوں نے سینچا ہے۔ کسان کے بیٹے سرحدوں پر ہمارا تحفظ کررہے ہیں۔ یہ ملک ایک عقیدہ ہے ایک امید ہے۔ اسی امید نے ملک کو آزادی دی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ لکھیم پور میں مارے گئے کسانوں اور میڈیا نمائندے کے اہل خانہ سے ملیں۔ وہ سبھی انصاف کی امید چھوڑ چکے ہیں۔ مارے گئے ایک کسان کا بیٹا بی ایس ایف میں ہے۔ دوسرے کسان کے تمام بھائی بہن آرمی میں ہیں۔ میڈیا نمائندے رمن کشیپ کے اہل خانہ نے بتایا کہ اسے جیپ سے اس لئے کچلا گیا کیونکہ وہ واقعہ کا ویڈیو بنارہا تھا۔کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ اگر انصاف دلانے میں وزیر اعلی، وزیر اعظم، ایم ایل اے، ایم پی، وزیر سبھی پیٹھ موڑ لیں تو عوام الناس کس کےپاس مدد کے لئے جائیں گے۔ گذشتہ نو دس مہینے سے کسان دہلی کی سرحد پر تحریک چلا رہے ہیں۔ اس دوران 600سے زیادہ کسان شہید ہوچکے ہیں۔ وہ حکومت کےتین زرعی قوانین کی مخالفت کررہے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ ان قوانین کے نفاذ سے ان کی فصل ،آمدنی وزیر اعظم کے کھرب پتی دوستوں کے پاس جانے والی ہے۔کانگریس لیڈر نے کہا کہ مملکتی وزیر کہتے ہیں کہ کسانوں کو دو منٹ میں سبق سکھا دونگا۔ دنیا کے کونے کونے تک گھومنے والے وزیر اعظم اپنے گھر میں مھض دس کلومیٹر کی دوری پر کسانوں سے بات کرنے دہلی سرحد تک نہیں جاسکتے ۔ خود کو گنگا کا بیٹا کہنے والے وزیر اعظم نے ملک کے کروڑوں گنگا ماں کے کسانوں بیٹوں کو ذلیل کیا ہے۔کسان تمام قسم کے مسائل سے نبردآزما ہے۔محترمہ واڈرا نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس کے ساتھ کھڑا ہوکر تبدیلی لائے۔ اپنے ملک کو بدلئے۔ میں اس وقت تک نہیں رکوں گی جب تک ریاست میں تبدیلی نہیں آجاتی۔ اس سے پہلے محترمہ واڈرا نے کاشی وشوناتھ اورمان درگا مندر کے درشن کئے ۔