بی جے پی ایم ایل اے نے تریپورہ کے وزیر تعلیم کو ہٹانے کا مطالبہ کیا
اگرتلہ، جولائی۔شمال مشرقی ریاست تریپورہ میں اندرونی جھگڑوں کا سامنا کر رہےبی جے پی کے سینئر ایم ایل اے ارون چند بھومک نے عوام کی نظروں میں آئے وزیر تعلیم رتن لال ناتھ کو ہٹائے جانے اور ان کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے انکوائری کا مطالبہ کیا۔مسٹر بھومک نے وزیر تعلیم کے خلاف سخت لہجے میں کہا کہ گزشتہ ساڑھے چار برسوں میں مسٹر ناتھ نے تریپورہ کے تعلیمی نظام کی ریڑھ کی ہڈی کو تباہ کر دیا ہے اور محکمے میں بدعنوانی میں ملوث انتظامیہ کو فروغ دیا ہے۔ وزیر تعلیم کی وجہ سے اساتذہ اور افسران کی خدمت میں کوئی دلچسپی نہیں رہ گئی ہے۔ شمال مشرقی علاقے کے ایک سینئر وکیل بھومک، گزشتہ 50برسوں سے سیاست میں ہیں اور انہوں نے ترنمول کانگریس سے لوک سبھا سمیت کئی انتخابات میں حصہ لیا تھا، لیکن بی جے پی کے ٹکٹ پر جنوبی تریپورہ کے بیلونیا حلقہ سے 2018 کا اسمبلی الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ ٹرانسفر پالیسی اور وزیر تعلیم کے مضحکہ خیز فیصلوں کی وجہ سے جنوبی تریپورہ کے اسکولوں اور کالجوں کا بنیادی تعلیمی ماحول متاثر ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمینی صورتحال کا اندازہ لگائے بغیر اساتذہ کا وقتاً فوقتاً ایک جگہ سے دوسری جگہ تبادلہ کیا جاتا ہے اور حال ہی میں بیلونیا کالج کے فزکس اور ایجوکیشن کے واحد اساتذہ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ ان کو عہدے سے ہٹائے جانے کی میں نے خود وزیر اعلیٰ ڈاکٹر مانک ساہا سے کی شکایت کی ہے اور اگر ضرورت پڑی تو میں انہیں ریاستی کابینہ سے نکالے جانے کے لیے دہلی بھی جاؤں گا۔ نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے مسٹر بھومک نے کہا کہ مسٹر ناتھ کے پاس وزیر کے طور پر قائم رہنے کی کوئی اہلیت نہیں ہے۔ان کی سرگرمیوں کی وجہ سے ریاست میں بی جے پی-آئی پی ایف ٹی حکومت غیر مقبول ہو گئی ہے۔