بی جے پی اقتدار میں کسان چوطرفہ لوٹ سے پریشان:اکھلیش

لکھنؤ:نومبر۔ سماج وادی پارٹی(ایس پی) صدر اکھلیش یادو نے منگل کو الزام لگایا کہ بی جے پی اقتدار میں کسانوں کو چوطرفہ لوٹا جارہا ہے۔یادو نے کہا کہ کسانوں سے جھوٹے وعدے کرنے والی بی جے پی حکومت نے نہ صرف انہیں دھوکہ دیا ہے بلکہ گنا کسانوں کا حکومت پر ہزاروں کروڑ روپیہ بقایا ہے۔ ریاستی حکومت کوقانونا بقایہ جات کے ساتھ سود بھی دینا چاہئے لیکن بی جے پی حکومت اس پر خاموش ہے۔ایس پی صدر نے کہا کہ بی جے پی کی وجہ سے کسانوں کے لئے کھیتی باڑی کرنے میں مشکلیں آرہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان دنوں کسان ڈی اے پی کھاد کے لئے ترس رہا ہے۔ انتظامیہ کی بے رخی سے حالات دن بہ دن خراب ہوتے جارہے ہیں۔ کھاد کی کمی کی وجہ سے کالا بازاری ہورہی ہے۔ ڈی اے پی کا اسٹاک منھ مانگی قیمتوں پر وصولا جارہا ہے۔ دوکانوں پر 1350 روپئے قیمت والی ڈی اے پی بوری 1650 روپئے میں فروخت کی جارہی ہے۔ کھاد فروخت مراکز پر کچھ دوکاندار تو کھاد کے ساتھ دیگر سامان جیسے لکوڈ اسپرے بھی کسانوں کو زبردستی فروخت کیا جارہا ہے۔ایس پی صدر نے کہا کہ ایٹہ میں کوآپریٹیو سوسائٹیوں پر کھاد کی کمی سے کسان پریشانی میں بھٹک رہے ہیں۔ پرائیویٹ کھاد فروش کسانوں سے ایک بوری پر 300روپئے تک وصول رہے ہیں۔ پرتاپ گڑھ، ہردوئی، کاس گنج جیسے متعدد اضلاع میں کسان ڈی اے پی کے لئے بھٹک رہے ہیں۔ کسان بی جے پی حکومت کی بدعنوانی کی مار جھیل رہے ہیں۔دن بھر لائن لگنے پر بھی خالی ہاٹھ لوٹ رہے ہیں۔مسٹر یادو نے کہا کہ بی جے پی حکومت کا رویہ کسانوں کے تئیں شروع سے ہی مایوس کن رہا ہے ا۔انہون نے کہا کہ بی جے پی کو کسانوں کی نہیں سرمایہ کاروں کے مفاد کی فکر رہتی ہے۔ کسانوں کو صرف تیقن پر تیقن دیا جاتا ہے۔ کبھی آمدنی دونگی کرنے کا خواب دکھایا جاتا ہے تو کبھی مفت بجلی کا جھانہ دیا جاتا ہے۔ کسانوں کو سمان ندھی کے نام پر رسوئی اور وصولی کا نوٹس مل رہا ہے۔ ایسی عوام مخالف بی جے پی حکومت اب کسانوں کو ہی نہیں بلکہ پورے ریاستی باشندوں کے لئے مصیبت بن گئی ہے۔

Related Articles