بڈگام کے فوجی جوان کی ہلاکت میں ملوث لشکر کا جنگجو اعانت کار گرفتار: آئی جی پی کشمیر

سری نگر،مارچ۔ کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار کا کہنا ہے کہ چھٹی پر گھر آنے والے بڈگام کے کھاگ علاقے سے تعلق رکھنے والے فوجی جوان سمیر احمد ملہ کو جنگجوؤں نے ہی اغوا کرکے قتل کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس جرم میں ملوث لشکر طیبہ سے وابستہ ایک جنگجو اعانت کار کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے جبکہ اس میں ملوث دیگر تین جنگجوؤں کی نشاندہی کی گئی ہے۔موصوف آئی جی پی نے ان باتوں کی جانکاری پیر کو اپنے ایک ٹویٹ کے ذریعے فراہم کی۔انہوں نے اپنے ٹویٹ میں کہا: ’کھاگ بڈگام سے تعلق رکھنے والے فوجی سمیر احمد ملہ کی ہلاکت کا معاملہ ٹیرر ایکٹ ہی نکلا، یہ اغوا کے بعد قتل کا معاملہ ہے‘۔ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’اس جرم میں ملوث لشکر طیبہ نامی جنگجو تنظیم سے وابستہ ایک جنگجو اعانت کار کو گرفتار کیا گیا جبکہ قتل میں ملوث لشکر کے دیگر تین جنگجوؤں کی نشاندہی ہوئی ہے جن کے ساتھ بہت جلد تحت قانون نمٹا جائے گا‘۔قابل ذکر ہے کہ وسطی ضلع بڈگام کے کھاگ علاقے میں چھٹی پر آنے والے سمیر احمد ملہ نامی ایک فوجی جوان کی لاش دس مارچ کو بر آمد کی گئی تھی۔مہلوک فوجی جوان سات مارچ کو اپنے ہی گاؤں لوکری پورہ کھاگ سے لاپتہ ہوگیا تھا۔لاش بر آمد ہونے کے بعد آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا: ’ فوجی جوان سمیر احمد ملا کی لاش بر آمد کی گئی اس کے جسم پر گولیوں کے نشان نہیں تھے‘۔ان کا اس ٹویٹ میں مزید کہنا تھا کہ اس کیس کے دونوں پہلوؤں آیا یہ ٹیرر کرائم ہے یا قتل ہے، کو دیکھا جا رہا ہے۔

Related Articles