بنگال کے گورنر نے ایک بار پھر ممتا حکومت کی سخت تنقید کی

کلکتہ یکم /مارچ۔ مغربی بنگال کے گورنر جگدیپ دھنکر نے ایک بار پھرممتا بنرجی کی قیادت والی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ممتا حکومت آئینی تقاضوں کی پاسداری نہیں کررہی ہیں۔سابق گورنر و سینئر بی جے پی لیڈر تتاگت رائے کے گھر دعوت میں شرکت کرنے کے بعد جگدیپ دھنکر نے آج کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ مسلسل دو سالوں سے کوئی اطلاع نہیں دے رہی ہیں۔ وہ آئین کی پاسداری نہیں کر رہی ہیں۔ جگدیپ دھنکھر نے کہاکہ ”وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کررہی ہیں۔ان کی آئینی ذمہ داری تھی کہ وہ گورنر کو معلومات فراہم کریں۔مگر گزشتہ دو سالوں سے ممتا بنرجی مجھے کوئی اطلاع نہیں دے رہی ہے۔یہ میری ذمہ داری ہے کہ ریاستی حکومت کو آئینی دائرہ کار میں رکھا جائے۔گورنر کے تبصرے کے بعد ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ شانتنو سین نے کہا کہ گورنر کٹھ پتلی ہیں جن کی ڈور کسی اور کے پاس ہے۔وہ کہیں اور کے اشارے پر کام کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ کچھ دن پہلے، انہوں نے ٹائپنگ غلطی پر ٹویٹ کیا تھا کہ وہ کس طرح بچگانہ تھا۔اس وقت ملک کے سب سے مقبول اور تین بار منتخب ہونے والے وزیر اعلیٰ کی وہ مسلسل تضحیک کررہے ہیں۔ان کا کام صرف حکومت اور وزیر اعلیٰ کے کردار کو داغدار کرنا ہے۔بنگال کے لوگ ان کے کردار کو دیکھ کر ناراض ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ترنمول نے بار بار مطالبہ کیا ہے کہ ایسے گورنر کو ہٹا دیا جانا چاہئے جو جمہوری ڈھانچے کے خلاف ہے۔ گورنر جگدیپ دھنکر نے ریاست کی صورتحال پر میڈیا پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ میں بنگال کے حالات کو لے کر فکر مند ہوں،صحافیوں کو کام کرنے کی اجازت نہیں ہے۔جمہوری اقدار کی پامالی ہورہی ہے۔ انسانی حقوق کو سلب کیا جا رہا ہے۔ لوگ اتنے خوفزدہ ہیں کہ بات نہیں کر سکتے ہیں۔ آپ سب کو اس کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

Related Articles