اسمبلی انتخابات میں مقامی امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی: کمل ناتھ

بھوپال، جنوری ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی کمل ناتھ نے آئندہ اسمبلی انتخابات میں ٹکٹوں کی تقسیم کے فارمولے کے بارے میں آج کہا کہ مقامی امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی، جو زمین پر اچھا کام کر رہے ہیں انہیں ٹکٹ دیے جائیں گے۔مسٹر کمل ناتھ یہاں ریاستی کانگریس دفتر میں صحافیوں سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات 2023 کے ٹکٹوں کی تقسیم کا فارمولہ یہ ہوگا کہ مقامی امیدواروں کو ترجیح دی جائے گی۔ جو گراؤنڈ پر اچھا کام کر رہے ہیں انہیں ٹکٹ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن سیٹوں پر کانگریس کئی انتخابات میں شکست کھا رہی ہے وہاں سے یہ تاثرات بھی مل رہے ہیں کہ عوام تبدیلی کے موڈ میں ہیں۔ پارٹی میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے۔ کوئی کسی لیڈر کے زیادہ قریب ہوتا ہے، کوئی دوسرے لیڈر کے قریب ہوتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ سابق اپوزیشن لیڈر اجے سنگھ کے سوال پر مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ انہوں نے ستنا کے پروگرام میں اس لئے شرکت نہیں کی کیونکہ وہ کہیں مصروف تھے۔ اس کی اطلاع انہوں نے مجھے دے دی تھی وہ آج شام مجھ سے مل رہے ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرگیہ ٹھاکر کی نفرت انگیز تقریر کے سوال پر مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ نفرت انگیز تقریر ہندوستانی جمہوریت کے لیے ایک نیا چیلنج ہے۔ جن افسران نے اس کے خلاف خط لکھے ہیں وہ ان کی حمایت کرتے ہیں۔ لیکن اصل بات یہ ہے کہ خود بھارتیہ جنتا پارٹی کو اس کے بارے میں سوچنا چاہیے۔ یہ پہچاننا چاہیے کہ اس کی جڑ کہاں ہے۔ اس سوال پر کہ کیا مائی کے لال کے بیان سے کانگریس کو پھر فائدہ ہوگا، مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ حکومت کو سب سے بات کرنی چاہئے۔ اس سوال پر کہ کانگریس اسمبلی انتخابات میں کتنی سیٹیں جیتے گی، مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ وہ وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کی طرح اعلانات نہیں کرتے ہیں۔ لیکن اس الیکشن میں لیڈروں اور کارکنوں کے ساتھ ساتھ عوام میں بھی زبردست جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ جو سیٹیں ہم کئی بار ہارتے رہے ہیں، اس بار ان سیٹوں میں بھی تبدیلی ہونے والی ہے۔ کانگریس کو تاریخی مینڈیٹ ملے گا۔ انویسٹر سمٹ کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ انہوں نے ایک یا دو دن پہلے اخبار میں وزیر اعلیٰ مسٹر چوہان کا بیان پڑھا تھا، وہ کہہ رہے تھے کہ سرمایہ کاری تقریر سے نہیں آتی۔ یہ اچھی بات ہے کہ 18 سال بعد انہیں معلوم ہوا ہے کہ سرمایہ کاری تقریر سے نہیں آتی۔ بھارت جوڑو یاترا اور ہاتھ جوڑو مہم کے بارے میں سوال پر مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ انہیں امید نہیں تھی کہ یاترا کو مدھیہ پردیش میں اتنی بڑی عوامی حمایت ملے گی۔ لوگ اپنے دل سے یاترا میں شامل ہوئے ہیں اور یہ لوگوں کی بدلتی ہوئی نفسیات کی علامت ہے۔

Related Articles