اسمارٹ سٹی اسکیم کے نام پر صرف بدعنوانی ہوئی:اکھلیش
لکھنؤ:اپریل۔سماج وادی پارٹی(ایس پی)صدر اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت پر اسمارٹ سٹی اسکیم کے نام پر بدعنوانی میں ملوث رہنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ریاست کے شہروں کی حالت بدتر ہوچکی ہے اور شہری گندگی اور جام کے مسائل سے دو چار ہیں۔پارٹی کے ریاستی دفتر میں منعقد پریس کانفرنس میں یادو نے منگل کو کہا کہ بی جے پی ترقی میں تیزی سے لانے کے لئے ٹریپل انجن کی حکومت بنانے کی اپیل کررہی ہے جبکہ لکھنؤ، کانپور، وارانسی سمیت کئی کارپوریشنوں میں اس کے میئر پہلے سے ہی قابض ہیں لیکن ان شہروں میں گڑھے، روز لگنے والا جام اور گندگی بی جے پی حکومت کے دعوؤں کی پول کھولتی ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری ریاست میں کارپوریشنوں میں حالات بد سے بدتر ہیں۔ حکومت نے دعوی کیا تھا کہ کوڑے سے بجلی بنے گی لیکن بجلی تو دور، شہر کوڑے کے ڈھیر سے پٹے پڑے ہیں۔ بڑے شہر جام کے مسائل سے نبرد آزما ہیں۔ جب کسی غیر ملکی سیاست داں یا بڑے لیڈر آتے ہیں تو اس راستے کو چمکا دیا جاتا ہے۔ گومتی ندی میں نالے گر رہے ہیں۔ ریورفرنٹ کو اس حکومت نے برباد کردیا ہے۔ شہری لوگوں کو مہنگائی کا بوجھ جھیلنا پڑرہا ہے۔ نظم ونسق کی حالت بدتر ہے۔یادو نے کہا کہ اسمارٹ سٹی کے نام پر بدعنوانی ہورہی ہے۔ لکھنؤ میں آج بھی سماج وادی کا کام صاف صاف دکھائی دیتا ہے۔ ٹریفک نظام خستہ حال ہے۔ اسپتالوں کے حالات بے حد خراب ہے۔ حقیقت میں بی جے پی حکومت اصل مسائل سے عوام کو دھیان بھٹکانا چاہتی ہے۔پریس کانفرنس میں ایس پی کے میئر امیدوار وندنا مشرا موجود رہیں۔ انہوں نے کہا کہ لکھنؤ میں کسی بھی پارک کی تزئین کاری نہیں ہوئی۔ سماج وادیوں نے جو کام کیا تھا۔ اس سے زیادہ حکومت نے کچھ نہیں کیا۔ کوڑے کو لے کر کوئی انتظام نہیں کیا۔ شہر میں جو بنیادی مسئلے تھے اس پر حکومت کا دھیان نہیں ہے۔آئی اے ایس افسران مویشیوں کو ہٹانے کے لئے لگائے تھے لیکن شہروں سے ابھی تک جانور نہیں ہٹا سکے۔ اجودھیا میں کتنے سرکاری تالابوں پر قبضہ کرادیا۔